لاہور: پاکستان کے شہر لاہور میں اس وقت صورتحال اچانک کشیدہ ہوگئی جب امریکی قونصلیٹ نے اپنے تمام اہلکاروں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور پناہ لینے کا حکم دیا۔ یہ انتباہ ڈرون دھماکوں، ڈرون گرائے جانے اور فضائی حدود میں ممکنہ مداخلت کی اطلاعات کے درمیان آیا ہے۔ جمعرات کو امریکی قونصلیٹ کی جانب سے سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا۔ بھارت کے فضائی حملے کے بعد لاہور اور گردونواح میں ڈرون کی سرگرمیوں میں اضافے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی سفارتخانے نے کہا کہ اسے اطلاع ملی ہے کہ لاہور ایئرپورٹ کے آس پاس کے علاقوں کو خالی کرایا جا سکتا ہے۔
سفارت خانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہری جو تنازعات والے علاقوں میں یا اس کے قریب ہیں، فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں۔ اگر وہاں سے نکلنا محفوظ نہیں ہے تو انہیں قریبی محفوظ جگہ پر پناہ لینا چاہیے۔ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ کم از کم چار ڈرون حملے لاہور کنٹونمنٹ کے علاقے میں ہوئے۔ پاکستانی مسلح افواج نے جوابی فائرنگ اور سائرن بجا کر سرحدی علاقوں کے مکینوں اور لاہور کی ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں شدید خوف و ہراس پھیلا دیا۔ پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں بتایا کہ لاہور کے قریب ایک ڈرون کو مار گرایا گیا تاہم اس واقعے میں چار فوجی زخمی ہوئے۔