پشاور : دنیا بھر میں دہشت گردی اور اقتصادی بدحالی اور 730 جیسے مدعوں پر شرمندگی جھیل رہے پاکستان کو اقوام متحدہ میں اپنی مستقل نمائندہ ملیحہ لودھی کی بڑی غلطی کی وجہ سے بے عزتی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں بڑی چوک کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کو ' وزیر خارجہ 'لکھ دیا ۔
لودھی نے ٹویٹ کیا کہ '' وزیر اعظم عمرا ن خان نے آج صبح بر طانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن سے ملاقات کی''۔ انہوںنے ٹویٹ کے ساتھ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہو ئی میٹنگ کی ایک تصویر بھی شیئر کی ۔لودھی نے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد ٹویٹ کو ہٹاتے ہوئے کہا کہ ''پہلے لکھے ہوئے ٹویٹ میں ہوئی غلطی کے لئے معافی ''۔ملیحہ کے اس ٹویٹ پر لوگوں نے ا ن کو ٹرول کر نا شروع کر دیا ۔
بتادیں کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا جب ملیحہ لودھی کی وجہ سے پاکستان کو سرعام اس طرح بے عزت ہونا پڑا ہو۔لودھی نے 2017 میں اقوام متحدہ میں ایک زخمی لڑکی کی تصویر دکھاتے ہوئے کہا تھا کہ ' یہ تصویر کشمیرمیں ہورہے ظلم ک ثبوت دے رہی ہے ''۔ لیکن اصل میںوہ تصویر 17 سالہ فلسطینی لڑکی کی تھی جو غازہ میں اسرائیل کے حملے میں زخمی ہوئی تھی ۔یہ تصویر 2014 میں ایوارڈ جیتنے والے فوٹو گرافر لیوین نے کھینچی تھی ۔