Latest News

پاکستان کا بال- بال کا مقروض، 10 ہزار مہینوں میں لیا 13 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ قرض

پاکستان کا بال- بال کا مقروض، 10 ہزار مہینوں میں لیا 13 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ قرض

اسلام آباد: سیاسی اور معاشی بحران میں گھرا پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی ترقی کے حوالے سے چونکا دینے والے اعدادوشمار سامنے آئے ہیں۔ بے حساب مہنگائی نے پاکستان کے غریبوں کو مزید بدحال کر دیا ہے۔ لوگ دو وقت کی روٹی اٹھانے کے لیے پریشان ہیں۔ غریب لوگ اپنی کل آمدنی کا پچاس فیصد کھانے پینے کی اشیا ء پر خرچ کر رہے ہیں۔
 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں صورتحال مزید خراب ہونے والی ہے۔ قرضوں میں ڈوبے پاکستان کی مالی حالت ٹھیک ہونے کی امید نہیں ہے۔ ملک کی تقریباً 34 فیصد آبادی صرف 3.2 ڈالر(تقریبا 240 روپے)روزانہ کی آمدنی پر گزارہ کر رہی ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ نقدی کی قلت سے جوجھ رہے  پاکستان کے نئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ایک زبردست چیلنج کا سامنا ہے۔ یہ پاکستان کا سب سے بڑا معاشی بحران ہے۔  اپنی معیشت کو سنبھالنے میں پاکستان کی ناکامی اس کے اپنے اقدامات کا ناپسندیدہ نتیجہ ہے کیونکہ ملک نے پہلے 10 مہینوں (جولائی-اپریل 2021-22)میں پورے مالی سال کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2.623 بلین امریکی ڈالر سمیت 13.033 بلین ڈالر غیر ملکی قرض لیا ہے ۔ 
محکمہ اقتصادی امور (EAD) نے پیر کو اعداد و شمار جاری کیے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کو اپریل 2022 میں متعدد فنڈنگ ذرائع سے 262.14 ملین امریکی ڈالر موصول ہوئے۔ تاہم اپریل کے بند کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے کوئی رقم ادھار نہیں لی گئی۔ رپورٹس کے مطابق، مالی سال 2020-21 کی اسی مدت (جولائی تا اپریل)کے دوران اخراج 10.195 بلین امریکی ڈالر رہا، جس میں غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3.246 بلین امریکی ڈالر شامل تھے، جبکہ بجٹ کی رقم 12.233 بلین امریکی ڈالر تھی۔
 حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 14.088 بلین امریکی ڈالر کی غیر ملکی امداد کا تخمینہ لگایا ہے جس میں 13.871 بلین امریکی ڈالر کے قرضے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)سمیت کثیر جہتی اور دو طرفہ ذرائع سے 217.44 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹس شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرض کی کل وصولی کثیر جہتی سے  4.050 بلین امریکی ڈالر، دو طرفہ سے  485.97 بلین امریکی ڈالر، غیر ملکی کمرشیل بنکوں سے 2.623  بلین امریکی ڈالر، بانڈ جاری کرنے سے   2.041 بلین امریکی ڈالر اور سعودی عرب سے  فکسڈ  ڈیپازٹ جمع میں   3 بلین امریکی ڈالر ہے 
 



Comments


Scroll to Top