Latest News

پاکستان کے سفیر نے کہا- طالبان تشدد کے پیچھے اسلام آباد،عالمی برادری نہ کرے نظر انداز

پاکستان کے سفیر نے کہا- طالبان تشدد کے پیچھے اسلام آباد،عالمی برادری نہ کرے نظر انداز

کابل:افغانستان میں پاکستان کے  سفیر حسین حقانی نے عالمی برادری  سے اسلام آباد کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو نظر انداز نہ کرنے اور ملک میں طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی حمایت نہ کرنے کی درخواست کی ہے ۔  اتوار کو سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق پاکستانی سفیر حقانی سے پوچھا گیا کہ کیا عالمی برادری نے اس حقیقت کو نظر انداز کیا کہ  اتنے سالوں تک افغان جنگ کے پیچھے پاکستان تھا۔ اس پر انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد خطے میں تمام دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔
افغانستان ٹائمز کے مطابق ، حقانی نے کہا کہ پاکستان اب بھی طالبان کی حمایت کر رہا ہے اور ہندوستان کو کمزور کرنے کے لیے دہشت گرد گروہ بنائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک واضح حصہ ہے جبکہ اس کی طاقتور فوج مکمل طور پر دہشت گرد گروہوں کے قیام اور تربیت پر مرکوز ہے۔ انہوں نے پاکستان کو  دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت بند کرنے کی صلاح دی ہے   اور کوئی کارروائی نہ کرنے کے لئے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی مذمت کی ہے۔  حقانی اس سے قبل امریکہ اور سری لنکا میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔
 حقانی نے کہا کہ طالبان القاعدہ دہشت گرد نیٹ ورک کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے  اور امریکہ اس سے آگاہ ہے۔ انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ اس کے علاوہ ، افغان حکومت نے صدر اشرف غنی کی قیادت میں طالبان کی مدد کے لیے پاکستان پر حملے تیز  کر دئیے ہیں ، حالانکہ پاکستان اس کی سختی سے تردید کرتا ہے۔
غنی نے پاکستان کو دہشت گرد تنظیموں کے گروپوں سے تعلقات ختم نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گزشتہ ماہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق 10 ہزار سے زائد 'جہادی جنگجو افغانستان میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی زیر قیادت پاکستان حکومت  طالبان کے ساتھ چل رہے امن مذاکرات  میں سنجیدگی سے بات چیت کرنے کے لئے منانے میں ناکام رہی ۔
 افغان  وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ طالبان نے افغانستان بھر میں اپنی پرتشدد مہم تیز کر دی ہے اور ان کے فوجی حملے کو بدنام زمانہ پاکستانی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی)کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستانی فوج مبینہ طور پر افغانستان کے مشرقی صوبوں میں بھرتی اور تربیتی کیمپ قائم کرنے میں طالبان کی مدد کر رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top