Latest News

طالبان حکومت میں بد تر ہوئے افغانستان کے حالات، قرض کے بدلے معصوم بچیوں کا سودا کر رہے ساہوکار

طالبان حکومت میں بد تر ہوئے افغانستان کے حالات، قرض کے بدلے معصوم بچیوں کا سودا کر رہے ساہوکار

انٹرنیشنل ڈیسک:افغانستان میں طالبان کی حکمرانی اور خراب معیشت کی وجہ سے لوگ غربت اور بھوک کا شکار ہیں۔ حالات اتنے بدتر ہوتے جارہے ہیں قرض اتارنے کے لیے لوگ اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ہیرات صوبے سے ایک مجبور ماں شوہر کے ذریعہ لئے گئے1500 امریکی ڈالر کا قرض نہ چکانے پر بیٹی کو ساہوکار کے حوالے کرنا پڑا
سرینگول موسی جی نامی یہ خاتون افغانستان کے صوبہ ہرات کے علاقے سبز شہر میں سات بچوں کے ساتھ ایک خیمے میں رہ رہی ہے۔ موسی جی کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر نے 1500 ڈالر یعنی 1,10,887 ہندوستانی روپے کا قرض لیا تھا۔ اس کے پاس دو وقت کا کھانا نہیں تو یہ قرض وہ کہاں سے ادا کرے گی۔ شوہر نشے کا عادی ہے، اس نے مجھے اور بچوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ اس کوآخری بار 8 ماہ قبل دیکھا گیا تھا۔پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق موسی جی کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے شوہر کی طرف سے لیا گیا قرض واپس نہیں کر سکتیں تو انہیں اپنی 5 سالہ بیٹی صالحہ کو قرض دینے والے کو بیچنا پڑے گا۔ 
اس کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں - یا تو وہ قرض ادا کر دے یا وہ اپنی بچی کو کھو دے۔ میرا کوئی رشتہ دار بھی نہیں جو میری مدد کر سکے۔ قرض دینے والے حضرت خان کا کہنا ہے کہ موسی جی کے شوہر نے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے قرض لیا تھا۔ وہ غریب بھی ہے اور روزی کمانے سے بھی قاصر ہے۔ ایسے میں وہ اپنی رقم واپس لینا چاہتا ہے یا اپنے 12 سالہ بیٹے کی شادی صالحہ سے کروانا چاہتا ہے۔ آخری فیصلہ موسی جی کا ہی ہوگا۔
 



Comments


Scroll to Top