Latest News

چین کی راکٹ فورس میں بغاوت: تائیوان پر حملے سے پہلے جن پنگ کی فوج میں انتشار، پردے کے پیچھے چل رہا بڑا کھیل

چین کی راکٹ فورس میں بغاوت: تائیوان پر حملے سے پہلے جن پنگ کی فوج میں انتشار، پردے کے پیچھے چل رہا بڑا کھیل

بیجنگ: ہندوستان کے پڑوسی اور خودکو سپر پاورماننے والے چین میں اس وقت ایک بڑا بحران چل رہا ہے۔ صدر شی جن پنگ کے حالیہ 'گمشدگی' اور اعلی ملاقاتوں سے دور رہنے نے ملک اور بین الاقوامی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ 21 مئی سے 5 جون تک، جن پنگ کو کسی عوامی پلیٹ فارم پر نہیں دیکھا گیا اور پھر وہ برکس سربراہی اجلاس (6-7 جولائی)سے بھی غیر حاضر رہے۔ اس سے یہ سوال اٹھے ہیں کہ کیا چین میں اقتدار کی کشمکش جاری ہے؟ کیا اب ان کی خودکی فوج ان کے خلاف ہو گئی ہے؟
PLA میں بغاوت کے سُر
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق شی جن پنگ کئی سالوں سے چین کی فوج پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کے اعلی کمانڈروں کو ہٹا رہے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں میں دو وزرائے دفاع اور کئی اعلیٰ فوجی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ راکٹ فورس(جو جوہری ہتھیاروں کو سنبھالتی ہے) کے اعلی افسران کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ PLA میں جن پنگ کے خلاف عدم اطمینان اور خاموش بغاوت کا باعث بن رہا ہے۔
تائیوان بنا مرکزی نقطہ 
شی جن پنگ نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ 2027 تک تائیوان پر حملہ کرنے کی تیاری کرے۔ یہ حکم بعض جرنیلوں کے لیے قابل قبول نہیں۔ رپورٹس کے مطابق جنرل ہَے  ویڈونگ کو مارچ 2025  میں ہٹا دیا گیا تھا۔ وہ تائیوان پر حملہ کرنے کے منصوبے میں ملوث تھے اور براہ راست شی کو جانکاری دیتے تھے۔  ان کی برطرفی کے بعد پی ایل اے میں احتجاج بڑھنے لگا۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ برطرفی صرف کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ نظریاتی اختلافات اور اقتدار کی کشمکش کا حصہ بھی ہو سکتی ہے۔
شی کی عدم موجودگی اور فوج میں ہلچل
تائیوان پر چین کی فوجی تیاریاں اور پی ایل اے میں عدم اطمینان دونوں ہی ہندوستان اور امریکہ کے لیے بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات کی علامت ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ ہند بحرالکاہل خطے میں امن اور استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تائیوان کے بارے میں چین کا جارحانہ موقف اس خطے میں فوجی تصادم کا باعث بن سکتا ہے۔ شی جن پنگ پہلے ہی اچانک سابق وزیر خارجہ کن گینگ اور سابق وزیر دفاع لی شانگفو کو ہٹا چکے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ کیا خود شی بھی فوج پر اعتماد کے فقدان کا شکار ہیں؟ کیا فوج اب ان کی بات سننے کو تیار نہیں؟ شی کی غیر موجودگی اور فوج میں ہنگامہ آرائی کا یہ دور چین کے طاقت کے ڈھانچے میں ایک بڑی تبدیلی کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔
 ہندوستان اور امریکہ الرٹ
چینی فوج میں شی جن پنگ کے خلاف مخالفت بڑھ رہی ہے۔ ان کا لاپتہ ہونے کا عرصہ اور اعلیٰ عہدیداروں کی برطرفی اس اقتدار کی کشمکش کا حصہ معلوم ہوتی ہے۔ یہ ہندوستان  اور امریکہ کے لیے ایک سنگین سیکورٹی تشویش ہے۔ تائیوان کا مسئلہ اس پورے بحران کا مرکز بنا ہوا ہے۔ آنے والے وقت میں یہ دیکھنا اہم ہو گا کہ شی جن پنگ اقتدار کی اس کشمکش پر قابو پا سکیں گے یا چین ایک نئے سیاسی باب کی طرف بڑھ رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top