واشنگٹن: کاروباری شخصیت سے سیاستدان بنے وویک راما سوامی نے امریکہ میں سرکاری ملازمتوں میں بڑی کٹوتیوں کا اشارہ دیا ہے۔ راما سوامی کو ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کے ساتھ سرکاری کارکردگی کے محکمے کا انچارج نامزد کیا گیا ہے۔ ہندوستانی نژاد امریکی رامسوامی نے جمعرات کو فلوریڈا کے 'مار-اے-لاگو' میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ ایلون مسک اور میں لاکھوں غیر منتخب وفاقی بیوروکریٹس کو برطرف کرنے کا عمل شروع کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔
اس طرح ہم ملک کو بچائیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’گزشتہ چار سالوں میں ہمیں یہ ماننا سکھایا گیا ہے کہ ہماری قوم زوال کا شکار ہے، کہ ہم قدیم رومن سلطنت کے خاتمے پر ہیں۔ ... میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہماری قوم زوال کا شکار ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ پچھلے ہفتے جو ہوا اس کے ساتھ ہم دوبارہ ابھرتی ہوئی قوم بن چکے ہیں۔ ایک ایسی قوم جس کے بہترین دن ابھی آنے والے ہیں۔'' دریں اثنا، مسک اور راما سوامی نے اعلان کیا کہ وہ ہر ہفتے 'لائیو اسٹریم' کریں گے تاکہ امریکی عوام کو حکومت کی کارکردگی کی وزارت (DOGE) کی پیشرفت سے آگاہ کیا جا سکے۔
راما سوامی نے کہا، "DOGE کا مینڈیٹ ایک ایسی حکومت بنانا ہے جس کے سائز اور دائرہ کار پر ہمارے بانیوں کو فخر ہو،" میں اور ایلون مسک
ہم نو منتخب صدر ٹرمپ کی طرف سے ہمیں دیئے گئے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے منتظر ہیں۔'' انہوں نے دلیل دی کہ بہت زیادہ بیوروکریسی کا مطلب کم اختراع اور زیادہ اخراجات ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’وہ (بیوروکریٹس) اس بات سے پوری طرح بے خبر ہیں کہ کس طرح ان کے روزمرہ کے فیصلے جدت کو روکتے ہیں اور اخراجات میں اضافہ کرتے ہیں، جس سے ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔‘‘