Latest News

روس کے وزیر ٹرانسپورٹ نے خود کو ماری گولی، برطرفی کے بعد اٹھایا قدم

روس کے وزیر ٹرانسپورٹ نے خود کو ماری گولی، برطرفی کے بعد اٹھایا قدم

نیشنل ڈیسک: روس کے سابق وزیر ٹرانسپورٹ رومن ستاروویت نے پیر کو مبینہ طور پر خود کو گولی مار لی۔ یہ واقعہ صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ روسی خبر رساں اداروں کے مطابق انہوں نے ماسکو کے مضافاتی علاقے میں اپنی کار میں خود کو گولی مار لی جہاں ان کی لاش ملی۔
اچانک برطرفی اور نئے وزیر کی تقرری
سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیے گئے پوتن کے حکم نامے میں ستاروویت  کی برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ستاروویت  کو مئی 2024 میں ہی وزیر ٹرانسپورٹ بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ یوکرین کی سرحد سے ملحق کرسک علاقے کے گورنر تھے اور تقریبا پانچ سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔ کریملن نے اطلاع دی ہے کہ نوگوروڈ ریجن کے سابق گورنر آندرے نکیتن کو قائم مقام وزیر ٹرانسپورٹ مقرر کیا گیا ہے۔
جب استاروویت کی اچانک برطرفی اور نکیتن کی فوری تقرری کے بارے میں پوچھا گیا تو صدارتی دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر ولادیمیر پوتن کے مطابق، آندرے نکیتن کے پاس وہ تجربہ اور قابلیت ہے جس کی اس وقت ضرورت ہے۔ کیونکہ زیربحث وزارت(وزارت ٹرانسپورٹ) چاہتی ہے کہ یہ شعبہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔
نقل و حمل کے شعبے کے دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ نکیتن کو لانے کے منصوبے تیار ہو چکے تھے اور انہیں گزشتہ ماہ سینٹ پیٹرزبرگ میں ہونے والے بین الاقوامی اقتصادی فورم سے پہلے حتمی شکل دی گئی تھی۔
برطرفی کے پیچھے وجوہات
استاروویت ) ( Starovoytکی برطرفی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب روس کے ایوی ایشن اور شپنگ کے شعبوں میں بڑے مسائل ہیں۔ ان کی برطرفی سے ٹھیک پہلے، 5 اور 6 جولائی کو یوکرین کے ڈرون حملے کئی بڑے روسی ہوائی اڈوں پر تقریبا 300 پروازیں منسوخ کرنے کا سبب بنے۔ اس کے علاوہ، 6 جولائی کو، لینن گرادکے علاقے میں است-لوگا کی بندرگاہ پر ایک ٹینکر میں دھماکہ ہوا، جس سے امونیا کا اخراج ہوا اور ہنگامی کارروائی کرنی پڑی ۔
تاہم، ٹرانسپورٹ انڈسٹری کے ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ استاروویت ( Starovoyt  ) کی پوزیشن طویل عرصے سے غیر مستحکم تھی۔ اس کا تعلق نقل و حمل کی ناکامیوں سے کم اور کرسک میں پھیلی ہوئی بدعنوانی سے زیادہ تھا۔
کرسک میں بدعنوانی اور فوجی دراندازی
گورنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے چند ماہ بعد، یوکرین کے فوجی کرسک کے علاقے میں گھس آئے۔ اسے دوسری جنگ عظیم کے بعد یوکرین کی طرف سے روسی سرزمین پر سب سے بڑی فوجی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم، انہیں اس سال کے شروع میں روسی فوج نے بھگا دیا تھا۔ بعد ازاں کرسک کے کچھ مقامی اہلکاروں کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
اپریل میں، استاروویت کے جانشین اور موجودہ گورنر، الیکسی سمرنوف پر دفاعی بجٹ سے رقم غبن کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ Starovoyt کی برطرفی اور اس کے بعد کے اقدام کا تعلق نہ صرف حالیہ نقل و حمل کے مسائل سے بلکہ ان کے سابقہ دور حکومت میں ہونے والی بدعنوانی سے بھی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top