Latest News

نصرت جہاں کی درگا پوجا  کے تنازعہ پر وی ایچ پی کا بیان،  بھارتیہ مسلمانوں کے آباء واجدادہندو ہی تھے

نصرت جہاں کی درگا پوجا  کے تنازعہ پر وی ایچ پی کا بیان،  بھارتیہ مسلمانوں کے آباء واجدادہندو ہی تھے

درگا پوجا کے موقع پر کولکتہ کے پنڈال میں پوجا کرنے پہنچیں ترنمول کانگرس(ٹی ایم سی ) رکن پارلیمنٹ  نصرت جہاں ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ان کے درگا پوجا  میں شامل ہونے پر مسلسل بیان بازی ہو رہی ہے۔ پہلے دیوبندی  علماء نے اسے غیر اسلامی بتایا تو اب وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی ) کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
وی ایچ پی کا کہنا ہے کہ بھارت میں جو بھی مسلمان ہیں، ان کے  آبا ء واجداد  ہندو ہی تھے۔وشو ہندو پریشدکے ایگزیکٹو چیئرمین آلوک کمار کا کہنا ہے کہ یہ جو گنگا جمنا تہذیب کی بات کرتے ہیں اور ہمیں رواداری کا سبق پڑھاتے ہیں، وہ پتہ چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج صرف بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا کے کئی مسلم ممالک میں رام لیلا ہوتی ہے۔
آلوک کمار نے کہا کہ ہم مان کر چلتے ہیں کہ ہندوستان میں جو بھی مسلمان ہیں ان کے آبا ء  واجداد   ہندوتھے۔  انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان درگا پنڈال میں جاکر ناچتا ہے  تو اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔وہیں اگر اگر کوئی ہندو رمضان کے مہینے میں افطار پارٹی  دیتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے۔
وی  ایچ پی کے ایگزیکٹو چیئرمین نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان درگا پنڈال میں ناچتا ہے تو اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔غور طلب ہے کہ نصرت جہاں اتوار کو اپنے شوہر نکھل جین کے ساتھ کولکاتا کے درگا پنڈال میں پہنچی تھیں، یہاں پر انہوں نے پوجا کی اور ڈھول بگل پر جم کر تھرکیں، وشو ہندو پریشد کے بیان سے پہلے دیوبندی علماء  کی جانب سے بھی بیان آیا تھا۔ 
 دیوبندی علماء کا کہنا ہے کہ نصرت جہاں مسلسل اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اگر نصرت کو یہ سب کرنا ہی ہے تو اس کو اپنا نام تبدیل کر لینا چاہئے ، کیونکہ اسلا م میں اللہ کے سوا کسی کی عبادت کرنا حرام ہے۔
 



Comments


Scroll to Top