National News

دوسرے مذہب کی پوجا میں شامل ہونا بھائی چارہ نہیں، ایمان کی کمزوری: مولانا اسحاق گورا کا ویڈیو وائرل

دوسرے مذہب کی پوجا میں شامل ہونا بھائی چارہ نہیں، ایمان کی کمزوری: مولانا اسحاق گورا کا ویڈیو وائرل

 نیشنل ڈیسک : سوشل میڈیا پر ان دنوں دیوبندی فکر کے سینئر اسلامی عالم اور جمعیت دعوة  المسلمین کے سرپرست مولانا قاری اسحاق گورا کا ایک بیان تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں مولانا مذہبی رواداری کی موجودہ تشریح پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے "ایمان کی کمزوری" قرار دے رہے ہیں۔ ویڈیو میں مولانا اس بات پر زور دیتے نظر آرہے ہیںکہ بھائی چارہ صرف اچھے برتاؤ، مدد اور انصاف کے ساتھ جڑا ہونا چاہیے، نہ کہ کسی دوسرے مذہب کی عبادت یا رسومات میں حصہ لینے سے۔
عزت دینا ضروری ہے، شراکت داری نہیں: مولانا کی دو ٹوک
مولانا اسحاق گورا نے کہاکہ 'دین ہمیں دوسروں کی عزت کرنا سکھاتا ہے، لیکن دوسروں کے مذہبی پروگراموں میں شریک ہونا اسلام کے خلاف ہے۔ بھائی چارہ یہ نہیں کہ کسی کو خوش کرنے کے لیے اپنے عقیدے سے سمجھوتہ کیا جائے'۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا رویہ "منافقت" یعنی دوغلی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، اور اسلام ایسے دکھاوے کو ناپسند کرتا ہے۔
قرآنی ہدایت کا حوالہ
مولانا نے قرآن کی آیت "لَکم دینکم ولی دین" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمہارے لیے تمہارا دین اور میرے لیے میرا دین'۔ انہوں نے سمجھایا کہ یہ آیت واضح کرتی ہے کہ اسلام میں مذہبی حدود کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔
اصل بھائی چارہ دلوں کو جوڑتا ہے، عقیدوں کو نہیں
مولانا اسحاق نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ معاشرے میں اصل بھائی چارہ تب ہوتا ہے جب لوگ ایک دوسرے کی مدد کریں، انصاف کریں اور کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ لیکن دکھاوے کے لیے کسی پوجا میں شریک ہونا نہ بھائی چارہ ہے، نہ رواداری  بلکہ "روحانی مغالطہ" ہے۔
معاشرے سے سوچ بدلنے کی اپیل
اپنے ویڈیو کے آخر میں مولانا نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے دین اور شناخت کے بارے میں چوکنا رہیں، اور بھائی چارے کو صرف اچھے برتاؤ اور مدد تک محدود رکھیں، نہ کہ مذہبی رسم و رواج کی نقل کریں۔
 



Comments


Scroll to Top