National News

ٹرمپ نے دیا اشارہ : کینیڈا کے ساتھ تعلقات میں نرمی ممکن، کہا بہت اچھی بات چیت ہوئی

ٹرمپ نے دیا اشارہ : کینیڈا کے ساتھ تعلقات میں نرمی ممکن، کہا بہت اچھی بات چیت ہوئی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے ساتھ “بہت اچھی بات چیت کی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان جاری تناو میں نرمی کا اشارہ دیتی ہے۔ یہ بیان انہوں نے ایشیا-پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) سربراہی اجلاس کے دوران ڈنر میٹنگ کے بعد دیا۔ پچھلے ہفتے ٹرمپ نے کینیڈا پر سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کے ایک “جعلی اشتہار” کے حوالے سے سخت حملہ کیا تھا۔ یہ اشتہار 26 اکتوبر کو MLB ورلڈ سیریز کے دوران دکھایا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ ریگن نے ٹیرِف (درآمدی محصولات) کی مخالفت کی تھی۔
ٹرمپ نے اسے “دھوکہ دہی” قرار دیتے ہوئے کینیڈا کی درآمدات پر 10% اضافی ٹیرِف بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ اشتہار بظاہر اونٹاریو حکومت کی طرف سے 75 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘Truth Social’ پر لکھا، “ریگن نے ہمیشہ قومی سلامتی اور معیشت کے لیے ٹیرِف کی حمایت کی تھی، لیکن کینیڈا نے جھوٹ پھیلایا۔ ان کا اشتہار فوراً ہٹایا جانا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے اسے نشر ہونے دیا۔
اس وقت کینیڈا کی کئی مصنوعات پر 35% تک ٹیرِف، اسٹیل اور ایلومینیم پر 50%، اور توانائی کی مصنوعات پر 10% محصول لاگو ہے۔
ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ نئی اضافی شرح کس مصنوعات پر لاگو ہوگی۔ اکتوبر کے شروع میں دونوں رہنماو¿ں کی واشنگٹن میں ملاقات کے بعد تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ تب ٹرمپ نے کہا تھا کہ “کینیڈا کے ساتھ معاہدہ امریکہ کے کسی بھی دوسرے تجارتی معاہدے سے زیادہ پیچیدہ ہے۔” اس کے بعد ٹرمپ نے ایشیا کے سفر سے پہلے کارنی سے ملاقات سے بھی انکار کر دیا تھا۔ تاہم، بوسان میں بدھ کی رات ہونے والے ڈنر کے دوران دونوں رہنماو¿ں کے درمیان مختصر بات چیت سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ-کینیڈا تعلقات میں تلخی کم ہو سکتی ہے۔



Comments


Scroll to Top