National News

امیگریشن پالیسیوں کو لے کر امریکی نائب صدر سے بھِڑ گئی بھارتی نڑاد خاتون (ویڈیو)

امیگریشن پالیسیوں کو لے کر امریکی نائب صدر سے بھِڑ گئی بھارتی نڑاد خاتون (ویڈیو)

انٹرنیشنل ڈیسک: میسی سیپی یونیورسٹی میں ایک عوامی تقریب کے دوران، ایک بھارتی نڑاد خاتون نے امیگریشن پالیسیوںکو لے کر نائب صدر جے ڈی وینس کو کھل کر چیلنج دیا۔ اس نے ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا قواعد کے مطابق، سخت محنت اور پیسے کے ساتھ امریکہ آنے والے لوگوں کو اب نکالے جانے کی بات کیوں کی جا رہی ہے؟ پورا واقعہ کیمرے میں قید ہو گیا اور اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
تقریب کے دوران خاتون نے کیا کہا؟
جب سوال و جواب شروع ہوا، تو بھارتی نڑاد خاتون کھڑی ہو کر بولی جب آپ کہتے ہیں کہ یہاں بہت زیادہ تارکین وطن ہیں، تو یہ 'بہت زیادہ' کی حد کس نے مقرر کی؟ آپ نے ہمیں یہاں آنے کے لیے کہا، ہماری جوانی، ہماری محنت، اس ملک میں ہمارا پیسہ لگایا، اور اب آپ کہتے ہیں کہ ہم یہاں نہیں رہ سکتے؟
وینس نے کہاکم لوگ آنے چاہییں، تاکہ ملک کا سماجی ڈھانچہ محفوظ رہے۔
جے ڈی وینس نے جواب دیا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کو صرف محدود تعداد میں قانونی تارکین وطن کو ہی قبول کرنا چاہیے۔ اس نے دلیل دی کہ بے قابو امیگریشن ملک کے سماجی اتحاد کو متاثر کر سکتا ہے۔ وینس نے کہااگر 100 لوگ غیر قانونی طور پر آتے ہیں اور ملک میں حصہ ڈالتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں اب ہر سال 10 لاکھ یا 1 کروڑ لوگوں کو آنے کی اجازت دینی چاہیے۔
خاتون نے پوچھاجب آپ نے راستہ دکھایا، تو آپ اب ہمیں کیوں روک رہے ہیں؟
خاتون نے جواب دیاامریکی حکومت سالوں سے لوگوں سے 'امریکن ڈریم' کا وعدہ کر رہی ہے۔ آپ نے خود راستہ بنایا ہے: سخت محنت کرو، پیسے دو، اور یہاں رہو۔ اب آپ کہتے ہیں کہ ہم ضرورت سے زیادہ ہو گئے ہیں - یہ کیسے جائز ہے؟

 



Comments


Scroll to Top