National News

بھارت کےساتھ کشیدگی کےدرمیان پاک- امریکہ کا بڑھارومانس! یوم آزادی پرپاکستان کودی خاص مبارکباد

بھارت کےساتھ کشیدگی کےدرمیان پاک- امریکہ کا بڑھارومانس! یوم آزادی پرپاکستان کودی خاص مبارکباد

انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت امریکہ ٹیرف تنازعہ اور تجارتی اختلافات کے درمیان واشنگٹن اور اسلام آباد نزدیکیاں لگاتار بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان کے یوم آزادی (14 اگست) پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مبارکباد کا پیغام دیتے ہوئے پاکستان کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور تجارت میں واشنگٹن کا کلیدی شراکت دار قرار دیا اور مستقبل میں بھی اس تعاون کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
روبیو نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ کئی اہم شعبوں میں شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں اور تجارتی کوششوں میں پاکستان کی سرگرمی کو سراہتے ہوئے، انہوں نے اہم معدنیات اور ہائیڈرو کاربن جیسے شعبوں میں نئے اقتصادی مواقع تلاش کرنے اور کاروباری تعلقات کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کی۔ پاکستان 14 اگست 1947 کو بھارت سے الگ ہو کر قائم ہوا تھا۔ تقسیم کے دوران اپنی جانیں گنوانے والوں کو یاد کرنے کے لیے بھارت 2021 سے اس دن کو پارٹیشن ہاررز میموریل ڈے کے طور پر مناتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاک امریکہ قربت کی بنیاد اس وقت پڑی جب ”آپریشن سندور کے بعد پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اس وقت کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز کو قبول کیا جب کہ بھارت نے اسے صاف طور پر مسترد کردیا۔ اس کے بعد سے، بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے پر تعطل مزید گہرا ہوتا چلا گیا، جب کہ پاکستان مضبوطی سے امریکہ کے ساتھ کھڑا رہا۔
حال ہی میں امریکہ نے بلوچستان میں سرگرم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کو عالمی دہشت گرد تنظیمیں قرار دے دیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قدم پاکستان کے حق میں ہے، کیونکہ بلوچستان توانائی اور معدنی وسائل سے مالا مال خطہ ہے اور امریکہ یہاں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا تین ماہ میں دوسرا دورہ امریکہ بھی اس بات کا اشارہ ہے کہ واشنگٹن اس وقت بھارت سے زیادہ پاکستان کی طرف جھکاو رکھتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top