واشنگٹن: امریکی میڈیا نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یہ بتانے کے لئے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی کہ یہ یوکرین میں جنگ کرنے کا وقت نہیں ہے۔ سمرقند، ازبکستان میں مودی اور پوتن کے درمیان ہونے والی بات چیت کو مرکزی دھارے کے امریکی میڈیا نے وسیع کوریج دی۔ دی واشنگٹن پوسٹ نے عنوان دیا ' مودی نے یوکرین میں جنگ کے لیے پوتن کو لگائی پھٹکار'۔ روز نامہ اخبار نے لکھا کہ مودی نے پوتن کو حیران کن طور پر عوامی طور پر پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ جدید دور جنگ کا دور نہیں اور مے نے آپ سے اس بارے میں فون پر بات کی ہے۔ اور میں نے آپ سے اس بارے میں فون پر بات کی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس نادر مذمت کی وجہ سے 69 سالہ روسی رہنما کو ہر طرف سے شدید دبا ؤ میں آگئے ہیں ۔ پوتن نے مودی سے کہا کہ یوکرین میں جنگ پر آپ کا رخ جانتا ہوں ، میں آپ کی تشویش سے آگاہ ہوں ، جن کے بارے میں آپ بار بار بات کرتے رہتے ہیں ۔ ہم اس کو جلد از جلد روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے اپوزیشن یوکرین کی قیادت نے مذاکراتی عمل کو ترک کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ فوجی ذرائع سے یعنی 'میدان جنگ میں' اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ پھر بھی وہاں جو ہو رہا ہے ، ہم آپ کو اس بارے میں آگاہ کرتے رہیں گے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔
یہ ' دی واشنگٹن پوسٹ' اور 'نیو یارک ٹائمز' کے ویب پیجز کی سرخی تھی۔ نیویارک ٹائمز نے عنوان دیا، "ہندوستان کے لیڈر نے پوتن کو بتایا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے۔ اس نے لکھا، ملاقات کا لہجہ دوستانہ تھا اور دونوں رہنماؤں نے اپنی طویل مشترکہ تاریخ کا حوالہ دیا۔ مودی کے ریمارکس سے پہلے پوتن نے کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کو سمجھتے ہیں۔ جن پنگ نے روسی صدر کے مقابلے میں زیادہ پرسکون لہجہ اپنایا اور اپنے عوامی بیانات میں یوکرین کا ذکر کرنے سے گریز کرنے کی کوشش کی۔