ممبئی:مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو ناگالینڈ میں زبردست سیاسی دھچکا لگا ہے جہاں پارٹی کے سات ایم ایل ایز نے وفاداری بدلتے ہوئے حکمراں نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (این ڈی پی پی) میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد وزیر اعلیٰ نیفیو ریو کی قیادت والی حکومت کو اسمبلی میں قطعی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ ایم ایل ایز کی اس غیر متوقع تبدیلی پر سوال اٹھنے لگے کہ انہوں نے پارٹی کیوں چھوڑی؟ اس کا جواب خود اجیت پوار نے میڈیا سے گفتگو کے دوران دیا۔
اجیت پوار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان سات ایم ایل ایز میں گزشتہ چند دنوں سے بے چینی پائی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہادو تین مہینے قبل ناگالینڈ سے سات این سی پی ایم ایل ایز مجھ سے ملنے آئے تھے۔ وہ ایم ایل ایز وہاں کوئی موثر کام نہیں کر پا رہے تھے، جس پر میں نے وہاں کے وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ درست ہے کہ ان ایم ایل ایز میں بے چینی تھی، لیکن میں گزشتہ دو دنوں سے علیل تھا، اب میں اس معاملے کی تفصیلات جان رہا ہوں۔ ناگالینڈ میں ان سات ایم ایل ایز نے حکمراں پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، جہاں انحراف مخالف قانون نافذ نہیں ہوتا۔
ایک الگ معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے اجیت پوار نے اورنگ آباد میں پیش آئے اس واقعے پر ردعمل ظاہر کیا جس میں ایک لڑکی کو مارا پیٹا گیا تھا۔ انہوں نے کہامیں تمام بہنوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے خواتین کے حق میں قوانین اور اصول بنائے ہیں، اور انہیں ایسے واقعات پر ضرور شکایت درج کرنی چاہیے۔
انہوں نے بتایاحال ہی میں کولہاپور میں ایک خاتون کو زنجیروں سے باندھنے کا واقعہ سامنے آیا۔ مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے چھاپہ مار کر خاتون کو بچایا۔ اس کی ذہنی حالت خراب تھی، اس لیے انھوں نے یہ حرکت کی۔ تاہم، اگر ذہنی حالت واقعی خراب تھی، تو اسے نفسیاتی اسپتال میں داخل کرایا جانا چاہیے تھا۔
مزید برآں، پونے میں ایک حادثے پر بات کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہاپونے کے بھاوے ہائی اسکول کے قریب ایک کار نے 11 طالب علموں کو کچلنے کی کوشش کی۔ مجھے اس واقعے کی اطلاع صبح ملی۔ کچھ طالب علم زخمی بھی ہوئے۔ ان میں سے کئی مسابقتی امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایااس کار کی چابی مالک کے پاس تھی اور بعد میں یہ واقعہ ڈرائیور کے ساتھ پیش آیا جو نشے کی حالت میں تھا۔ صبح 2:30 بجے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔