National News

سری نگر کے نوگام تھانے میں دھماکہ حادثاتی تھا، اس پر غیر ضروری قیاس آرائیاں نہ کی جائیں: وزارتِ داخلہ

سری نگر کے نوگام تھانے میں دھماکہ حادثاتی تھا، اس پر غیر ضروری قیاس آرائیاں نہ کی جائیں: وزارتِ داخلہ

نئی دہلی/سری نگر: مرکزی وزارتِ داخلہ نے جموں و کشمیر کے نوگام پولیس اسٹیشن میں جمعہ کی رات ہوئے دھماکے کو ایک افسوسناک حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ضبط شدہ دھماکہ خیز مواد اور کیمیکلز کو جانچ کے لیے بھیجے جانے سے قبل ہوا، جس کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، لہٰذا اس بارے میں غیر ضروری قیاس آرائیاں نہیں کرنی چاہئیں۔
اس افسوسناک واقعے میں نو افراد کی موت ہوگئی اور 27 پولیس اہلکار، دو ریونیو افسر اور تین دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزارتِ داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری (جموں و کشمیر) پرشانت لو کھنڈے نے ہفتہ کو نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ جمعہ کی رات 11 بجکر 20 منٹ پر جموں و کشمیر کے نوگام پولیس اسٹیشن کے اندر ایک بڑا دھماکہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نوگام پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں نے وہاں حال ہی میں لگائے گئے ایک پوسٹر سے ملی معلومات کی بنیاد پر ایک دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش کیا تھا۔ اس سلسلے میں درج ایف آئی آر 162/2025 کی تحقیقات کے دوران دھماکہ خیز مواد اور کیمیکلز کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا گیا تھا۔ برآمد شدہ مواد کو پولیس اسٹیشن کے کھلے حصے میں محفوظ طریقے سے رکھا گیا تھا۔
مسٹر لو کھنڈے نے بتایا کہ تحقیقات میں شامل تمام ایجنسیاں مربوط اور سائنسی انداز میں کام کر رہی تھیں اور طے شدہ طریقۂ کار کے تحت برآمد شدہ کیمیائی اور دھماکہ خیز نمونے مزید فارنسک اور کیمیائی جانچ کے لیے بھیجے جا رہے تھے۔ بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے بعد یہ عمل گزشتہ دو دنوں سے مسلسل طے شدہ پروٹوکول کے مطابق جاری تھا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد کی غیر مستحکم اور حساس نوعیت کے سبب اسے ماہرین کی نگرانی میں احتیاط سے سنبھالا جا رہا تھا لیکن اسی دوران گزشتہ رات اچانک حادثاتی طور پر دھماکہ ہو گیا۔ اس المناک حادثے میں نو افراد کی موت ہوگئی اور 27 پولیس اہلکار، دو ریونیو افسر اور تین دیگر لوگ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے سے پولیس اسٹیشن کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور آس پاس کی عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں اور اس حوالے سے دیگر قیاس آرائیاں غیر ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس غم کی گھڑی میں مرنے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے۔
ادھر سری نگر میں جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نلین پربھات نے بھی اسے حادثاتی واقعہ قرار دیتے ہوئے اس کا دہشت گردانہ سرگرمیوں سے کوئی تعلق ہونے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوگام تھانے کی پولیس نے گزشتہ ماہ جیشِ محمد کے دھمکی آمیز پوسٹروں سے متعلق معاملہ درج کیا تھا اور تحقیقات کے دوران دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے نزدیک ہونے والے دھماکے سے منسلک ایک بڑے بین ریاستی دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا۔ تحقیقات کے دوران برآمد دھماکہ خیز مواد تھانے میں رکھا گیا تھا۔ جیش کے پوسٹروں کے معاملے کی تفتیش اب جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) کر رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top