National News

ذیابیطس سے لڑنے کے لیے احتیاط اور سازگار ماحول پر توجہ دیں: ماہرین

ذیابیطس سے لڑنے کے لیے احتیاط اور سازگار ماحول پر توجہ دیں: ماہرین

بھوبھنیشور: عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر جمعہ کے روز کٹک میں واقع ایس سی بی میڈیکل کالج اور اسپتال میں ذیابیطس کی روک تھام اور بچاو کے لیے ایک بیداری پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ذیابیطس کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے دن میں ایک واکتھون بھی شامل تھاپروگرام میں طبی ماہرین نے کہا کہ دیکھ بھال، صحت مند کام کی جگہ اور سب کے لیے مناسب صحت کی پالیسیوں سے ذیابیطس کے خلاف لڑائی کو تقویت مل سکتی ہے۔ کٹک میں واقع ایس سی بی میڈیکل کالج اور اسپتال میں اینڈوکرائنولوجی شعبے کے سابق سربراہ پروفیسر انوج کمار بلیار سنگھ نے کہا کہ آج مسئلہ یہ ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس اسکولی بچوں میں بھی پایا جاتا ہے، جو موٹے ہو گئے ہیں، بروقت مداخلت کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ صرف ذیابیطس کے مریضوں کا علاج کرنے سے اس لڑائی میں مدد نہیں ملے گی۔
پروفیسر بلیار سنگھ نے کہا کہ جدید طرز زندگی اور خوراک کی وجہ سے نہ صرف ہندوستان، بلکہ دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ دنیا میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 5.89 ارب بتائی جاتی ہے، جن میں سے 1.07 ارب ہندوستان میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد شہری آبادی کا تقریباً 10.2 فیصد ہے، جبکہ دیہی آبادی کا 7 فیصد ہے۔ پاکستان میں یہ شرح سب سے زیادہ 37 فیصد ہے۔ پروفیسر بلیار سنگھ نے کہا کہ علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو اپنے ماتحت مریضوں کے بارے میں کافی معلومات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ’صرف 10 فیصد کلینکوں میں ہی ذیابیطس کے مریض کے پاو¿ں کا معائنہ کیا جاتا ہے، جس سے مرض کی علامت کا پتہ چل سکتا ہے۔
عالمی یوم ذیابیطس 14 نومبر کو سر فریڈرک بینٹنگ کی سالگرہ کے موقع پر منایا جاتا ہے، جنہیں انسولین کی دریافت کے لیے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا، انھوں نے ذیابیطس کے علاج میں انقلاب برپا کیا تھا۔



Comments


Scroll to Top