نئی دہلی: راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ ہاوس کے احاطے میں اصل مسائل پر بات کرنے کی بجائے ایک بار پھر ’ڈرامے بازی‘ کر کے پارلیمنٹ کے وقارکو مجروح کیا ہے مسٹر کھڑگے نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزیراعظم کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے سامنے حقیقی مسائل اٹھانے کی بجائے ایک بار پھر ’ڈرامے بازی کی ڈیلیوری‘ دی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 11 برسوں سے حکومت نے کس طرح پارلیمانی نظام اور پارلیمانی وقار کو کمزور کیا ہے، اس کی تفصیل بہت طویل ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ”گزشتہ مانسون سیشن میں کم از کم 12 بل انتہائی عجلت میں منظور کیے گئے، بعض 15 منٹ سے بھی کم وقت میں اور کچھ تو بغیر کسی بحث کے۔ پورا ملک پہلے ہی دیکھ چکا ہے کہ کس طرح آپ نے کسان مخالف کالے قوانین، جی ایس ٹی اورانڈین سول ڈیفنس کوڈ جیسے بلوں کو پارلیمنٹ میں جلد بازی میں پاس کرایا۔ جب اسی پارلیمنٹ میں منی پور کا مسئلہ اٹھا تو آپ اس وقت تک خاموش رہے، جب تک اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تحریک پیش نہ کی۔“
انہوں نے انتخابی فہرستوں کےکی جامع نظر ثانی کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ ایس آئی آر کے دوران کام کے غیر معمولی بوجھ کی وجہ سے بوتھ لیول افسران مسلسل جانیں گنوا رہے ہیں۔ اپوزیشن ’ووٹ چوری‘ سمیت دیگر اہم مسائل کو ایوان میں اٹھانا چاہتی ہے اور ہم اسے مسلسل اٹھاتے رہیں گے۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ”بی جے پی کو اب اپنا من گھڑت ڈرامہ ختم کرنا چاہئے اور عوام کے اصل مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث کرنی چاہیے۔ سچائی یہی ہے کہ عام آدمی بے روزگاری، مہنگائی، معاشی عدم مساوات اور قومی وسائل کی لوٹ سے پریشان ہے، جب کہ اقتدار میں بیٹھے لوگ اقتدار کے تکبر میں ڈرامہ بازی کر رہے ہیں۔“