National News

اسٹارمر نے بجٹ تنازع پر وضاحت دی: کہا-کسی کو گمراہ نہیں کیا گیا، تمام فیصلے ضروری اور منصفانہ

اسٹارمر نے بجٹ تنازع پر وضاحت دی: کہا-کسی کو گمراہ نہیں کیا گیا، تمام فیصلے ضروری اور منصفانہ

لندن: برطانیہ کے وزیراعظم کیر اسٹارمر نے آج بجٹ کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعات پر کھل کر جواب دیا۔ حزبِ اختلاف کا الزام ہے کہ چانسلر ریچل ریوز نے ملک اور کابینہ کو غلط مالی معلومات فراہم کیں اور ٹیکس بڑھانے کے پیچھے اصل وجہ چھپائی۔ اسٹارمر نے ان الزامات کو پوری طرح مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی گمراہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ OBR کی نئی رپورٹ میں پیداواری تخمینے میں کمی کی وجہ سے حکومت کے خزانے میں اچانک 16 ارب پاونڈ کی کمی آ گئی، جس کے باعث مشکل فیصلے لینے پڑے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس میں اضافہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا، لیکن ملک کو بچانے کے لیے یہ ضروری اور منصفانہ قدم تھا۔
ویلفیئر اصلاحات کا اعلان
اسٹارمر نے برطانیہ کے ویلفیئر سسٹم میں بڑے اصلاحات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹوری حکومت کی سخت پالیسیوں نے نوجوانوں اور غریب خاندانوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے سابق لیبر وزیر ایلن ملبرن کو نوجوانوں کی بے روزگاری پر رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ اسٹارمر نے ذہنی صحت، نیوروڈائیورجنس اور معذور نوجوانوں کو بہتر معاونت فراہم کرنے کی بات کی، تاکہ انہیں غربت اور بے روزگاری کے چکر سے باہر نکالا جا سکے۔
برطانوی سیاست میں نئی ہلچل
سابق ٹوری رکن پارلیمنٹ جوناتھن گِلِس اور لیا نیسی نے اچانک کنزرویٹو پارٹی چھوڑ کر ریفارم یو کے میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس سے برطانوی سیاست میں نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ بجٹ دستاویز لیک ہونے کے معاملے میں OBR کی رپورٹ آج دوپہر جاری ہوگی۔ اس پر پورے ملک کی نظر ہے۔ ٹوری رہنماوں نے کہا کہ اگر چانسلر نے مالی صورتحال پر غلط بیان دیا ہے، تو انہیں استعفی دینا چاہیے۔ کچھ رہنما یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اگر تحقیقات میں کچھ غلط پایا گیا تو ذمہ داری وزیراعظم تک جا سکتی ہے۔



Comments


Scroll to Top