Latest News

ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر اقوام متحدہ کی مہر : حماس نے مسترد کی تجویز، روس - چین کے بائیکاٹ سے نیا تنازعہ شروع

ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر اقوام متحدہ کی مہر : حماس نے مسترد کی تجویز، روس - چین کے بائیکاٹ سے نیا تنازعہ شروع

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ غزہ امن منصوبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) میں منظور ہو گیا ہے۔ منصوبے میں غزہ میں تشدد روکنے کے ساتھ ساتھ ایک بین الاقوامی سکیورٹی فورس کی تعیناتی کا بھی انتظام ہے۔ یہ فورس غزہ میں ہتھیاروں کو ختم کرنے اور فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا کام کرے گی۔
اہم نکات
اسرائیل اور حماس نے قیدیوں کی رہائی کر کے پہلے مرحلے کی شروعات کر دی ہے۔
رکن ممالک بین الاقوامی فورس میں شامل ہو سکیں گے۔
امریکی قیادت والا یہ منصوبہ غزہ میں مستقل امن کی طرف پہلا قدم بتایا جا رہا ہے۔
حماس کی مخالفت
حماس نے منصوبے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ ان کے مطابق، یہ "بین الاقوامی مداخلت" ہے، جو فلسطینیوں کی آزادی اور جدوجہد کو کمزور کرتی ہے۔ حماس کا بیان:یہ منصوبہ غزہ کو غیر ملکی قبضے میں بدلنے کی سازش ہے، جس کی ہم مکمل مخالفت کرتے ہیں۔
امریکہ کا دعوی
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک والٹز نے کہا: یہ منصوبہ غزہ کو دہشت کے سائے سے باہر نکال کر خوشحالی کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ منصوبہ حماس کی دہشت گردی کو ختم کر کے غزہ کے لیے خودمختار اقتصادی ترقی کا راستہ کھولے گا۔
روس-چین نے بائیکاٹ کیا
مشترکہ منصوبے کی ووٹنگ کے دوران روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ دونوں ممالک نے اسے یکطرفہ اور غیر متوازن قرار دیتے ہوئے مخالفت کی۔ روس نے پہلے ویٹو کی دھمکی دی تھی، لیکن ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ چین نے بھی یہی موقف اختیار کیا اور غزہ کے مستقبل پر تشویش ظاہر کی۔ اس سے ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کو جھٹکا لگا اور مغرب-مشرق کشیدگی ایک بار پھر واضح ہوئی۔
 



Comments


Scroll to Top