نئی دہلی : یوپی کے سہارنپور سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود آئے دن کوئی نہ کوئی ایسا بیان دے دیتے ہیں جو اکثر بحث کا موضوع بن جاتا ہے۔ دراصل، انہوں نے اس بار پھر سے دہلی میں ہوئے دھماکے کے ملزمان کو لے کر بیان دیا ہے۔
دہلی دھماکے میں 15 لوگوں کو مارنے والے کو لے کر عمران نے کہا ہے کہ یہ راستے سے بھٹکے ہوئے لوگ ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے حکومت پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ الفلاح یونیورسٹی جیسے اقلیتی تعلیمی اداروں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ 10 نومبر کی شام دہلی میں لال قلعے کے پاس ایک کار میں دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ کئی کلومیٹر تک اس کی آواز سنائی دی تھی اور کئی لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ منگل کو عمر محمد کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں اس نے خودکش بم دھماکے کو درست ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔ عمر کی اسی ویڈیو پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے اپنی ردعمل دی ہے۔
یہ بھٹکے ہوئے لوگ ہیں -عمران
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ہلکے سے بچا ؤکے موڈ میں دکھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو ویڈیو آیا ہے، اس سے میں متفق نہیں ہوں۔ یہ جو کہا جا رہا ہے کہ اس نے فدائین حملے کو جائز ٹھہرایا، خودکشی کسی بھی صورت میں اسلام میں قابلِ قبول نہیں ہے، حرام ہے۔ آپ معصوم لوگوں کو مار رہے ہو، یہ اسلام نہیں سکھاتا۔ یہ بھٹکے ہوئے لوگ ہیں اور ان سے اسلام کی تصویر پیش نہیں ہوتی، نہ ہی یہ اسلام کا راستہ ہے۔
اکثر ایسے بیان دیتے ہیں عمران
بتا دیں کہ دہشت گردوں کی طرف جھکاؤ بھاری ردعمل کو لے کر طرح طرح کی بحث کی جا رہی ہے۔ عمران مسعود کو سوشل میڈیا پر اس کی تنقید بھی جھیلنی پڑ رہی ہے۔ وہیں، بی جے پی کے لوگوں نے کہا ہے کہ عمران کا بیان دہشت گردوں کو تحفظ دینے والا بیان ہے۔