National News

ٹرمپ کا بڑا علان: برکس ممالک پر گرے گی بھاری ٹیرف کی گاج، ہندوستان کی دوا اور تانبے کی برآمدات نشانے پر

ٹرمپ کا بڑا علان: برکس ممالک پر گرے گی بھاری ٹیرف کی گاج، ہندوستان کی دوا اور تانبے کی برآمدات نشانے پر

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر 'امریکہ فرسٹ' پالیسی کو آگے بڑھاتے ہوئے غیر ملکی درآمدات پر بھاری محصولات عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اس بار ان  کا ہدف تانبہ، ادویات، سیمی کنڈکٹرز، لکڑی اور برکس ممالک ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اب تانبے کی درآمد پر 50 فیصد درآمدی ڈیوٹی لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم تانبے پر کام کر رہے ہیں۔ اس  قدم کا مقصد امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں، فوجی سازوسامان اور بجلی کی مصنوعات کی گھریلو پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
غیر ملکی ادویات پر لگے گا 200 فیصد تک ٹیرف 
امریکہ نے 2024 میں کل 8.1 لاکھ ٹن تانبہ درآمد کیا، جس میں سے 65  فیصدچلی سے درآمد کیا گیا اور ہندوستان سے 500 ملین ڈالر کا تانبہ اور اس کی مصنوعات در آمد کی گئی ہیں۔ ٹرمپ نے غیر ملکی ادویات پر 200 فیصد تک ٹیرف لگانے کی بات کی ہے۔ تاہم، یہ اصول فوری طور پر نافذ نہیں کیا جائے گا۔ کمپنیوں کو 1.5 سال کا وقت دیا جائے گا تاکہ وہ امریکہ میں ہی پیداوار شروع کر سکیں۔ یہ فیصلہ ہندوستان کے لیے بڑا دھچکا ہو سکتا ہے، جو امریکہ کو سب سے زیادہ عام ادویات اور API برآمد کرتا ہے۔ ٹرمپ کی یہ پالیسیاں امریکی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ہیں لیکن اس کا براہ راست اثر ہندوستان سمیت کئی ممالک کی معیشت پر پڑ سکتا ہے۔ ادویات اور دھاتوں کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں اور کئی ممالک نئی حکمت عملی پر غور کر سکتے ہیں۔ 
ہندوستان پر اثرات
ہندوستان نے 2024-25 میں امریکہ کو 9.8 بلین ڈالر کی ادویات برآمد کیں۔ ٹیرف لگنے سے   یہ دوائیں مہنگی ہو جائیں گی اور امریکہ میں ہندوستانی کمپنیوں کی مانگ کم ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ میں پیداواری یونٹ قائم کرنے کی مجبوری چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں کے لیے مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔ ہندوستان کی دوائی اور تانبے کی برآمدات دونوں ٹرمپ کے نشانے پر ہیں۔ ادویات پر 200  فیصد ٹیرف عائد کرنے سے امریکہ میں ادویات کی فروخت میں کمی آئے گی۔ تانبے پر 50 فیصد ڈیوٹی بھارتی کمپنیوں کو مہنگی کر دے گی جس سے برآمدات کم ہو سکتی ہیں۔
برکس ممالک پر الگ سے حملہ
ٹرمپ نے برکس (برازیل، روس، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ)ممالک پر نئے ٹیرف لگانے کی دھمکی دی ہے۔ یہ ممالک ڈالر کی جگہ نئی عالمی کرنسی متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈالر کی پوزیشن کمزور ہوتی ہے تو یہ عالمی جنگ ہارنے کے مترادف ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 14 ممالک کو انتباہی خطوط بھیجے ہیں کہ ان پر 70 فیصد تک درآمدی ڈیوٹی عائد کی جا سکتی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ اگر کوئی امریکہ کو چیلنج کرے گا تو اسے قیمت چکانی پڑے گی۔ ٹرمپ نے ہوا اور شمسی توانائی کو "کمزور" قرار دیا اور کہا کہ "ہمیں ایسی توانائی چاہیے جو فیکٹریوں کو طاقت دے، ہوا کو نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کو کوئلے اور روایتی توانائی کی طرف لوٹنا چاہیے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے لکڑی، سیمی کنڈکٹرز اور ضروری معدنیات کی درآمد کی بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس سے مستقبل میں ان پر بھاری ٹیکس لگ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top