انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کینیڈا سے آنے والے سامان پر دس فیصد اضافی ٹیرف(درآمدی ٹیکس)بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ انہوں نے اس ٹی وی اشتہار کو لے کر کیا، جو کینیڈا کے اونٹاریو صوبے نے چلایا تھا۔ اس اشتہار میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی ایک پرانی تقریر دکھائی گئی تھی، جس میں ریگن نے کہا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگ اور اقتصادی بحران پیدا ہوتے ہیں' ۔ ٹرمپ نے اس اشتہار کو "جھوٹا اور دشمنانہ اقدام" قرار دیا اور کہا کہ اونٹاریو حکومت نے جان بوجھ کر اسے ورلڈ سیریز کے پہلے میچ کے دوران نشر کیا، جبکہ پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ اسے ہٹا دیا جائے گا۔
کیا ہے پورا تنازع
اونٹاریو کی حکومت نے حال ہی میں ایک اینٹی ٹیرف اشتہاری مہم شروع کی تھی، جس میں امریکہ کی موجودہ ٹیرف پالیسی پر تنقید کی گئی تھی۔ اشتہار میں ریپبلکن رہنما رونالڈ ریگن کی ویڈیو استعمال کی گئی تھی۔ یہی بات ٹرمپ کو ناگوار گزری۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹرتھ سوشل" پر پوسٹ کیا: ان کا اشتہار جھوٹا اور گمراہ کن تھا۔ اسے فوراً ہٹا دینا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے اسے ورلڈ سیریز کے دوران بھی چلایا۔ اس لیے، میں کینیڈا پر موجودہ شرحوں سے دس فیصد زیادہ ٹیرف لگا رہا ہوں۔ یہ بیان انہوں نے ایئرفورس ون طیارے سے ملیشیا کے سفر کے دوران دیا۔
کینیڈا کا ردعمل
اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ نے کہا کہ وہ وزیر اعظم مارک کارنی سے اس معاملے پر بات کریں گے اور پیر تک اشتہاری مہم کو روک دیا جائے گا۔ کینیڈین حکومت نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
موجودہ ٹیرف شرحیں اور اثر
امریکہ نے پہلے سے ہی کینیڈین سامان پر پینتیس فیصد ٹیرف لگا رکھا ہے۔
اس کے علاوہ، کچھ شعبوں پر الگ سے بھاری ٹیکس نافذ ہیں:
دھات(سٹیل، ایلومینیم)پر: پچاس فیصد۔
آٹوموبائل اور آٹو پارٹس پر: پچیس فیصد۔
اگرچہ کئی مصنوعات یو ایس ایم سی اے (یو ایس۔میکسیکو۔کینیڈا معاہدے)کے تحت چھوٹ میں آتی ہیں، اس لیے ان پر اثر محدود رہ سکتا ہے۔
ممکنہ اثر
ماہرین کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ- کینیڈا تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ کینیڈا، امریکہ کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ کینیڈین کمپنیوں کو اب امریکی مارکیٹ میں سامان فروخت کرنے میں زیادہ لاگت اور مسابقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔