Latest News

ٹرمپ نے خاشقجی قتل معاملے میں امریکی رپورٹ کو بتایا جھوٹا، بولے - کراؤن پرنس کو کچھ نہیں پتہ تھا

ٹرمپ نے خاشقجی قتل معاملے میں امریکی رپورٹ کو بتایا جھوٹا، بولے - کراؤن پرنس کو کچھ نہیں پتہ تھا

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں سعودی عرب کے کراؤن پرنس ( شہزادہ محمد بن سلمان)   (MBS) سے ملاقات کے دوران جمال خاشقجی قتل معاملے پر بڑا بیان دیا۔ انہوں نے اپنی ہی خفیہ ایجنسیوں (CIA، FBI اور دیگر امریکی انٹیلی جنس یونٹس) کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کراؤن پرنس ( شہزادہ محمد بن سلمان)  کو خاشقجی کے قتل کے بارے میں کچھ بھی نہیں پتا تھا۔
ٹرمپ نے رپورٹر کو ڈانٹا -   فیک نیوز مت پھیلاؤ
ایک اے بی سی نیوز رپورٹر نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ جب امریکی خفیہ ایجنسیاں MBS کو 2018 کے قتل کی منظوری دینے کے لیے ذمہ دار ٹھہراتی ہیں، تو عوام ان پر کیسے بھروسہ کرے؟ اس سوال پر ٹرمپ ناراض ہو گئے اور انہوں نے کہا: آپ فیک نیوز ہیں۔ ہمارے مہمان کو شرمندہ مت کیجیے۔ کئی لوگ خاشقجی کو پسند نہیں کرتے تھے لیکن MBS نے کچھ نہیں کیا۔ ان کا مطلب تھا کہ بغیر ثبوت کے کراؤن پرنس پر الزام لگانا غلط ہے۔
2018 میں ہوا تھا سنسنی خیز قتل
جمال خاشقجی، جو ایک معروف صحافی اور واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار تھے، اکتوبر 2018 میں ترکی کے استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کے اندر قتل کر دیے گئے تھے۔ یہ معاملہ دنیا بھر میں سرخیوں میں رہا اور امریکہ-سعودی تعلقات میں بڑا تناؤ پیدا ہوا۔
کراؤن پرنس کی پہلی وائٹ ہاؤس وزٹ پر آیا بیان
MBS پہلی بار 2018 کے قتل کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچے تھے۔ انہوں نے اس واقعے کو بہت تکلیف دہ بتاتے ہوئے کہا: ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو، اس کے لیے سعودی حکومت ضروری قدم اٹھا رہی ہے۔
امریکی خفیہ ایجنسیوں کی پھر بھی ایک ہی رائے-  حکم اوپر سے آیا تھا
2021 میں امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جاری کی گئی ایک غیر درجہ بند رپورٹ (declassified assessment) میں صاف لکھا تھا کہ کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے خاشقجی کو پکڑنے یا مارنے کے آپریشن کو منظوری دی تھی۔ اس آپریشن میں شامل افسران براہِ راست کراؤن پرنس کے کنٹرول میں تھے۔ قتل کرنے والی ٹیم کی قیادت سعودی سکیورٹی اور خفیہ نظام کے اندر MBS کے انتہائی قریبی لوگوں نے کی۔ یہ چار صفحات کی رپورٹ امریکہ میں کافی بحث کا موضوع بنی تھی۔
ٹرمپ کیوں کر رہے ہیں MBS کا دفاع؟
ٹرمپ پہلے بھی سعودی عرب کے ساتھ مضبوط رشتے کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ وہ MBS کو مشرقِ وسطی کی سیاست میں ایک فیصلہ کن اور مستقبل بنانے والا رہنما مانتے ہیں۔ حالانکہ ادارہ جاتی رپورٹس انہیں مجرم بتاتی ہیں، لیکن MBS اب تک اپنی شمولیت سے انکار کرتے آئے ہیں۔ سعودی حکومت نے قتل کو ایک بڑی اور بدقسمت غلطی بتایا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top