جالندھر: کینیڈا کے پردھان منتری جسٹن ٹروڈو فی الحال بھارت کے خلاف لگائے گئے الزامات کے بعد آتنکی ہردیپ نجر کی ہتیا کے ثبوت پےش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ کینیڈا کی سیاست سے جڑے جانکاروں کی مانیں تو بھارت پر بے بنیاد الزام لگا کر ٹروڈو ان کی برسراقتدار لبرل پارٹی کے چین سے تعلقات کی جانچ سے اپنے شہرےوں کا دھیان ہٹانا چاہتاہے۔ چونکہ کینیڈا اپوزیشن لگاتار یہ الزام لگارہا ہے کہ ٹروڈو نے اقتدار میں آنے کےلئے چےنی پاور سسٹم کی مدد لی تھی۔ اب اسے ٹروڈو پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع مل گیاہے۔
کینیڈا میں چین کی مداخلت پر خاموش رہتے ہیں ٹروڈو
جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹروڈو کو چین کے ساتھ ان کے تعلقات کو لےکر لگاتار تنقےد کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سیاست کے سپروائزروں کا ماننا ہے کہ ٹروڈو کو بھارت کے خلاف الزام لگانے کےلئے اسی معاملے نے پریرت کیا ہو۔
اپوزیشن سوال اٹھارہاہے کہ ٹروڈو کو کینیڈا کے اندرونی معاملوں میں چین کی مداخلت نہیں نظر آتی ہے۔ بھارت کی ہی نظر آتی ہے۔ تمام کےنےڈیائی لوگ یہی بات پاکستان کے لئے بھی کہہ رہے ہیں۔ ٹروڈو پر الزام لگ رہاہے کہ جب ایک بلوچ نےتا کی کینیڈا میں پاکستانی ایجنسی نے ہتیا کروائی تو ٹروڈو نےیہی تلخ تےور کےوں نہےں دکھاےا؟
اپوزیشن بولا بھارت کے خلاف حقائق پےش کریں ٹروڈو
ادھر کینیڈا میں کنزرویٹو پارٹی کی نیتا اور اپوزیشن کے پرمکھ چہرہ پوئلویر کہتے ہیں کہ سرکار کی طرف سے ایک بھارتےہ ڈپلومیٹ کو نکالنے اور پارلیمنٹ میں ایک خالصتانی ورکر کی ہتیا کے پےچھے بھارت کا ہاتھ ہونے کا الزام لگانے کے بعد پردھان منتری ٹروڈو کو اس بارے میں اور زیادہ حقائق دینے کی ضرورت ہے۔ اتنا کہنے کے بعد پوئلوےر یہ بھی جوڑ دیتے ہیں کہ اس کے برعکس ٹروڈو کو چین کی بدیشی مداخلت کے بارے میں پتہ تھا لےکن انہوں نے جنتا کو اطلاع نہیں کی۔
دراصل ٹروڈو کی پارٹی پر الزام ہے کہ چےنی مداخلت کی وجہ سے کینیڈا میں اپوزیشن کو چناو میں ہرایاگیا تھا۔
جلد چناو پر زور دے رہے ہیں کینیڈا کے پی ایم
ایک میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہاگیا ہے کہ چین کے کینیڈا کے چناومیں مداخلت کو لے کر جو جانچ چل رہی ہے اسے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے دھیان بھٹکانے کےلئے ٹروڈو نے بھارت پر بے بنےاد الزام لگانے کا راستہ چناہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ٹرڈو دھیان بھٹکانے والی سیاست کے ذریعے سے بڑی پارٹی سمیت کینیڈیائی سیاست میں چینی گھس پیٹھ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کینیڈا کی آرتھک صورتحال پچھلے سال خراب ہوگئی ہے اور اپوزیشن کی نیتا ٹروڈو کے سیاسی مستقبل کےلئے ایک بڑی چنوتی پیدا کرتے ہوئے جلد چناو پر زور دے رہے ہیں۔
کریمابلوچ کی ہتیا پر خاموش رہی کینیڈیائی سرکار
پترکار فراسےسکا مےرےنو کہتی ہےں کہ ےہ حےران کرنے والا ہے کہ نجر کی شہرےت کے بارے مےں مےرے ٹوےٹ پر سبھی کےنےڈےائی اچھل کود کررہے ہےں لےکن ان مےں سے کسی نے بھی کرےما کے بارے مےں فکر نہےں کی جسے پاکستان آئی اےس آئی نے جمہورےت کی پاک زمےن پر مار ڈالا تھا۔ خالصتانی آتنکےوں کو تحفظ حاصل ہے۔ بلوچ ورکروں کے لئے کچھ بھی نہےں ہے۔
سوشل میڈیاپلیٹ فارم ایکس پر تمام لوگ ٹروڈو سے پوچھ رہے ہیں کہ آخر پی ایم نے کریما بلوچ کی ہتیا پر چپی کیوں سادھ رکھی ہے۔
پاکستانی فوج پر لگے تھے بلوچ کی ہتیا کے الزام
37سال کی انسانی حقوق ورکر کرےما بلوچ بلوچستان کی آزادی کے لئے سرگرم تھیں۔ وہ کینیڈا میں جلاوطنی کا جیون جی رہی تھیں۔ دسمبر2020مےں ان کی لاش ٹورنٹو میں ایک ندی کنارے ملی تھی۔ کریما کے پتی حیدر نے ٹورنٹو پولےس سیان کی ہتیا کے لئے پاکستان کی فوج پر شک جتایا تھا۔ پریو ار کی طرف سے آئی ایس آئی پر شک جتانے کے بعد پی ایم ٹروڈو نے آج تک اس مدعے پر کچھ بھی نہیں بولا۔