پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں صورتحال ایک بار پھر غیر محفوظ ہوگئی ہے۔ مسلح حملہ آوروں نے تین آئل ٹینکرز پر قبضہ کر لیا اور عملے کے سات ارکان کو اغوا کر لیا۔ یہ واقعہ ضلع بنوں کے علاقے توچی پُل میں پیش آیا جو شمالی وزیرستان کی سرحد سے متصل علاقہ ہے۔ یہ واقعہ پیر کو مروت نہر کے قریب اس وقت پیش آیا جب آئل ٹینکرز کا قافلہ شمالی وزیرستان سے واپس آرہا تھا۔ مسلح شرپسندوں نے سڑک بلاک کر کے تین ٹینکرز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا اور ڈرائیور اور 7 دیگر عملے کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سلیم خان کلاچی نے بتایا کہ اس سلسلے میںباکا خیل تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی کوئی تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ علاقہ اس سے قبل دہشت گردی کی کارروائیوں اور اغوا کی وارداتوں کے لیے جانا جاتا رہا ہے۔ اس طرح کے واقعات تواتر سے پاکستان کی داخلی سلامتی پر سنگین سوالات اٹھا رہے ہیں۔
آئل ٹینکرز کی لوٹ مار اور 7 افراد کے اغوا کا یہ واقعہ پاکستان میں جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی جرات کو ظاہر کرتا ہے۔ اب سب کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ حکومت اور سکیورٹی ادارے ان لوگوں کو کیسے بحفاظت بازیاب کرواتے ہیں۔