انٹرنیشنل ڈیسک: ہندوستان نے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر اپنی سفارتی طاقت کا مؤ ثر مظاہرہ کیا ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کے کشیدہ ماحول میں ایران نے بالخصوص ہندوستان کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد تہران میں پھنسے ہندوستانی طلبہ کی بحفاظت واپسی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ یہ قدم ہندوستان اور ایران کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی فعال سفارت کاری کی ایک بہترین مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
آج رات 1000 طلباء ہوگی وطن واپسی
ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کھولنے کے بعد اب تقریبا 1000 ہندوستانی طلباء کی واپسی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پہلی پرواز جمعہ کی رات تقریبا 11 بجے دہلی پہنچے گی۔ اس کے بعد، ہفتہ کو دو اور پروازیں ہندوستانی طلبا کو لے کر آئیں گی - ایک صبح اور دوسری شام کو دہلی پہنچے گی۔ اس فیصلے سے طلبا ء اور ان کے اہل خانہ نے راحت کی سانس لی ہے۔
2025 کے اوائل میں حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایران میں کل 10,765 ہندوستانی شہری موجود ہیں۔ ان میں سے تقریبا 6000 طلبا ہیں جبکہ باقی شہریوں میں تاجر، پیشہ ور افراد اور دیگر تارکین وطن شامل ہیں۔ ان میں سے 445 لوگ ہندوستانی نژاد دیگر شہری ہیں۔
موجودہ بحران کے درمیان، حکومت ہند اور وزارت خارجہ تمام ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ ایران کی طرف سے یہ خصوصی اجازت نہ صرف ہندوستان کی سفارت کاری کی کامیابی ہے بلکہ بحران کے وقت اپنے شہریوں کے تئیں اس کی وابستگی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔