انٹرنیشنل ڈیسک: کمبوڈیا نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز تھائی لینڈ نے ملک کے شمال مغربی علاقے میں ایک مقام پر فضائی حملہ کیا۔ کمبوڈیا کی وزارتِ دفاع نے بتایا کہ ہفتے کی صبح تھائی لینڈ نے ایف 16 لڑاکا طیارے تعینات کیے اور شمال مغربی صوبہ بنتے منچے کے سریئی ساؤ فان علاقے میں ایک ٹھکانے پر چار بم گرائے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دونوں ممالک دسمبر کے آغاز میں سرحد پر دوبارہ ہونے والی جھڑپوں کے بعد تنازع ختم کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ اس سے چند ماہ قبل بھی دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر جھڑپیں ہوئی تھیں، جو بعد میں جنگ بندی کے ساتھ ختم ہو گئی تھیں۔ کمبوڈیا نے کہا کہ جمعہ کے روز اسی صوبے کے چوک چے گاؤں میں بھی اسی طرح کا فضائی حملہ کیا گیا، جس میں چالیس بم گرائے گئے۔
اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم وزارت کے مطابق چوک چے علاقے میں گھروں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ تھائی لینڈ کی فوج نے جمعہ کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوج اور فضائیہ کا مشترکہ آپریشن تھا۔ فوج کے مطابق یہ کارروائی بنتے منچے صوبے سے متصل تھائی لینڈ کے سا کاؤ صوبے کی سلامتی کے لیے کی گئی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع موجود ہے۔
تھائی فضائیہ کے ترجمان ایئر مارشل جیک کرت تھماوچائی نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تھائی فوج کی کئی دنوں کی نگرانی اور ہدفی علاقے سے عام شہریوں کو نکالنے کے بعد ہی یہ آپریشن انجام دیا گیا۔ سرحد سے متعلق طویل عرصے سے جاری تنازعات ہی ان کشیدگیوں کی وجہ بنے جو جولائی کے آخر میں کھلے تصادم میں تبدیل ہو گئیں۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کی ثالثی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ کے بعد دونوں فریق پانچ دن کی جھڑپوں کے بعد جنگ بندی پر رضامند ہوئے۔ دونوں فریق اپنی موجودہ فوجی کارروائیوں کو دفاعِ ذات میں اٹھایا گیا قدم قرار دے رہے ہیں اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔