National News

منیر کا برین گین دعویٰ فیل : پاکستان کا دماغ چلا گیا بیرون ملک! لاکھوں نوکریاں خطرے میں

منیر کا برین گین دعویٰ فیل : پاکستان کا دماغ چلا گیا بیرون ملک! لاکھوں نوکریاں خطرے میں

اسلام آباد: پاکستان اس وقت شدید برین ڈرین کے بحران سے گزر رہا ہے۔خراب معیشت، بڑھتی ہوئی مہنگائی، سیاسی عدم استحکام اور کمزور طرز حکمرانی کے باعث ملک کے سب سے ماہر پیشہ ور افراد، ڈاکٹر، انجینئر اور اکاونٹنٹ تیزی سے بیرون ملک ہجرت کر رہے ہیں۔پاکستان کے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے سرکاری اعداد و شمار دو ہزار چوبیس تا پچیس کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں تقریباً پانچ ہزار ڈاکٹر، گیارہ ہزار انجینئر اور تیرہ ہزار اکاونٹنٹ ملک چھوڑ چکے ہیں۔سب سے زیادہ اثر نرسنگ کے شعبے پر پڑا ہے، جہاں بڑی تعداد میں نرسیں بہتر مواقع کی تلاش میں بیرون ملک جا رہی ہیں۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دو ہزار چوبیس میں سات لاکھ ستائیس ہزار سے زیادہ پاکستانیوں نے بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹریشن کرائی، جبکہ نومبر دو ہزار پچیس تک تقریباً چھ لاکھ ستاسی ہزار افراد ملک چھوڑ چکے تھے۔گزشتہ چند برسوں میں پاکستان سے باہر جانے والوں کی مجموعی تعداد پندرہ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ڈیجیٹل محاذ پر بھی پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔رپورٹ کے مطابق دو ہزار چوبیس میں انٹرنیٹ شٹ ڈاون کے باعث پاکستان کو تقریباً ایک اعشاریہ باسٹھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔اس کے نتیجے میں تئیس اعشاریہ سات لاکھ فری لانس نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں اور فری لانس روزگار میں تقریباً ستر فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔پاکستانی اخبار دی ایکسپریس ٹریبیون نے ملک کو برین ڈرین اکانومی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے مستقبل کی تعمیر کے لیے ضروری انسانی وسائل کو ہی برآمد کر رہا ہے۔

ان حالات کے درمیان آرمی چیف عاصم منیر کا وہ بیان تنازع کا شکار ہواہے، جس میں انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو برین گین قرار دیا تھا۔سوشل میڈیا پر لوگ اس بیان کا مذاق اڑا رہے ہیں اور سوال کر رہے ہیں کہ جب ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ پیشہ ور افراد ملک چھوڑ رہے ہیں تو اسے برین گین کیسے کہا جا سکتا ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ مہنگائی، کمزور معیشت، سیاسی غیر یقینی صورتحال، خراب حکمرانی اور محدود کیریئر مواقع پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، اور اگر حالات نہ بدلے تو یہ بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔



Comments


Scroll to Top