انٹرنیشنل ڈیسک: شمالی کوریا کے اعلیٰ ترین رہنما کم جونگ ان نے نئے سال سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن کو مبارک باد کا پیغام بھیجتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو قیمتی مشترکہ ورثہ قرار دیا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق کم نے کہا کہ موجودہ سال دونوں ممالک کے لیے معنی خیز رہا، جس میں باہمی تعاون اور حمایت کے ذریعے اتحاد کی ایک نئی داستان رقم کی گئی۔
کم جونگ ان نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا ڈی پی آر کے روس اتحاد ایک ایسی انمول مشترکہ ورثہ (دولت ) ہے، جسے نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں تک سنبھال کر رکھا جائے گا۔ انہوں نے روس کے ساتھ تعلقات کو خون، زندگی اور موت کا ساتھ نبھانے والا سچا اتحاد قرار دیا۔
یہ بیان براہ راست یوکرین جنگ سے جڑا ہوا سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ کم نے روس کی حمایت میں شمالی کوریائی فوجیوں کی تعیناتی کا بالواسطہ طور پر ذکر بھی کیا۔ بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا اب تک تقریباً1500 فوجی روس کی مدد کے لیے بھیج چکا ہے۔ کم نے کہا کہ اب کوئی بھی طاقت دونوں ممالک کے عوام کے درمیان اتحاد کو توڑ نہیں سکتی، کیونکہ یہ اتحاد وقت کی منصفانہ امنگوں اور تاریخ کو درست سمت دینے کے عزم پر قائم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اٹھارہ دسمبر کو صدر پوتن نے بھی کم جونگ ان کو نئے سال کی مبارک باد کا پیغام بھیجا تھا۔ اسی طرح 25 دسمبر کو پوتن نے یوکرین جنگ میں شمالی کوریائی فوجیوں کے کردار کو بہادری قرار دیتے ہوئے کھل کر ان کی تعریف کی تھی۔ جون 2024میں پیونگ یانگ میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے دوران کم اور پوتن نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان فوجی اور سفارتی تعاون میں تیزی آئی ہے۔ مغربی ممالک کے لیے یہ اتحاد ایک سنجیدہ تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے۔