نیشنل ڈیسک: امریکہ کی نیویارک ریاست میں شدید برف باری اور سردیوں کے طوفان نے معمولاتِ زندگی کو مکمل طور پر درہم برہم کر دیا ہے۔ موسم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے گورنر کیتھی ہوچول نے ریاست کے آدھے سے زیادہ حصے میں اسٹیٹ آف ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ یہ فیصلہ مقامی اداروں کو امدادی کاموں کے لیے ضروری وسائل اور مدد فراہم کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
ان کاؤنٹیوں میں ایمرجنسی نافذ
ایمرجنسی خاص طور پر بروم، چنینگو، ڈیلاویئر، اوٹسگو، کورٹ لینڈ اور کئی دیگر کاؤنٹیوں کے لیے نافذ کی گئی ہے۔ نیویارک سٹی، لانگ آئی لینڈ اور مڈ - ہڈسن علاقوں میں چار سے آٹھ انچ تک برف باری کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ سدرن ٹیئر اور کیپیٹل ریجن میں تین سے چھ انچ تک برف پڑ سکتی ہے، جبکہ بعض علاقوں میں یہ مقدار آٹھ انچ تک پہنچ سکتی ہے۔

تیز ہوائیں اور سڑکوں کی خطرناک حالت
برف باری کے ساتھ ساتھ ریاست میں 25 سے 35 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کی بھی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کو شام چھ بجے سے آدھی رات کے درمیان سب سے زیادہ برف باری ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران حدِ نگاہ انتہائی کم ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں پر سفر کرنا نہایت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

گورنر کی عوام سے اپیل
گورنر ہوچول نے نیویارک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہفتے کی صبح تک کسی بھی غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک کے عوام کی سلامتی ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے، اسی لیے وہ سب سے محتاط رہنے اور مقامی موسمی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے کی اپیل کرتی ہیں۔ اس وقت پورے علاقے میں ونٹر اسٹورم وارننگ نافذ ہے۔