نیشنل ڈیسک: مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو کہا کہ "دہشت گردی نہ کبھی بھگوا ( سے جڑا) تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ انہوں نے یہ بیان ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت کے فیصلے کے بعد دیا۔ عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت سمیت تمام سات ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ 29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں قصبے میں ایک مسجد کے قریب ایک موٹر سائیکل پر بم دھماکہ ہوا جس میں چھ افراد ہلاک اور 101 زخمی ہوئے۔ یہ دھماکہ ممبئی سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ہوا۔ اس کیس میں عدالت نے کہا کہ ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔
خصوصی عدالت نے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی مصدقہ اور ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے اس فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ شیو سینا کے ترجمان کرشنا ہیگڑے نے کہا کہ ان کی پارٹی این آئی اے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے جس میں ٹھاکر اور پروہت سمیت تمام کو بری کیا گیا ہے ۔
شیوسینا کے ترجمان کرشنا ہیگڑے نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انہیں پھنسانے کی کوشش کی اور 'ہندو دہشت گردی' کا لفظ بیان کیا ۔ اب ان کا کھیل ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ کوئی ہندو دہشت گرد نہیں ہو سکتا اور یہ درست ثابت ہوا ہے۔ مہاراشٹر کے آبی وسائل کے وزیر اور بی جے پی لیڈر رادھا کرشن وکھے پاٹل نے بھی اس فیصلے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کو دہشت گرد قرار دے کر غلط کیا گیا جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روحانیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔