Latest News

تائیوان میں چین نواز قانون سازوں کو ہٹانے کی کوشش ناکام، اُلٹا پڑ گیا ووٹنگ کا داؤ، بڑھیں گی حکومت کی مشکلیں

تائیوان میں چین نواز قانون سازوں کو ہٹانے کی کوشش ناکام، اُلٹا پڑ گیا ووٹنگ کا داؤ، بڑھیں گی حکومت کی مشکلیں

انٹرنیشنل ڈیسک: تائیوان کے ووٹروں نے  ابتدائی رجحانات کے مطابق، ہفتے کے روز ہونے والی ووٹنگ میں تقریبا 20 فیصد چین نواز قانون سازوں کو واپس بلانے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ جن ارکان پارلیمنٹ کو تائیوان کی پارلیمنٹ سے واپس بلانے کی تجویزکی گئی تھی وہ اپوزیشن نیشنلسٹ پارٹی کے ارکان ہیں۔ اسی کے ساتھ حکمران جماعت کی طرف سے خود مختار جزیرے کی مقننہ میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ آزادی کی حامی حکمران جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی نے گزشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن چین نواز قوم پرست، جس کو KMT بھی کہا جاتا ہے، اور تائیوان پیپلز پارٹی کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت بنانے کے لیے کافی نشستیں ہیں۔ 
سرکاری ابتدائی رجحانات کے مطابق، دو درجن KMT قانون سازوں میں سے کسی کو بھی واپس بلانے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔  ارکان پارلیمنٹ کی تعداد کے لحاظ سے وجاپس بلانے کے لئے کرائی گئی ووٹنگ بے مثال ہے۔وہیں، 23 اگست کو سات اور  KMT کے قانون سازوں کو اسی طرح کی ووٹنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کے ایم ٹی کے پاس اس وقت 52 نشستیں ہیں، جب کہ حکمراں ڈی پی پی کے پاس 51 نشستیں ہیں۔ ڈی پی پی کو قانون سازی میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے،  کے ایم ٹی کے کم از کم چھ قانون سازوں کو رکنیت ختم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ حکمراں جماعت کو ضمنی انتخاب جیتنا ہوگا جو کہ نتائج کے اعلان کے تین ماہ کے اندر  ہونے چاہئے ۔
کسی رکن پارلیمنٹ کو واپس بلانے کی تجویز کے منظور ہونے کے لیے، انتخابی حلقے کے ایک چوتھائی سے زیادہ اہل ووٹروں کو  ا سکے حق میں ووٹ دینا ہوگا ، اور حمایت کرنے والوں کی کل تعداد مخالفت کرنے والوں سے زیادہ ہونی چاہیے۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ختم ہوئی۔ تائیوان کا مرکزی الیکشن کمیشن 1 اگست کو باضابطہ طور پر نتائج کا اعلان کرے گا۔ اگر اگلے ماہ کے انتخابی نتائج بھی DPP کے خلاف جاتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ تائیوان کے صدر لائی چنگ تے کی حکومت کو 2028 میں ہونے والے انتخابات سے قبل مقننہ کے اندر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top