واشنگٹن:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، غزہ میں امدادی مراکز قائم کریں گے، ایران نے پھر جوہری پروگرام شروع کیا تو اسے فوری مٹادیں گے۔ اسکاٹ لینڈ میں برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم سے غزہ کے مسئلے پر بات ہوئی ہے، حماس کے ساتھ مذاکرات اور غزہ جنگ بندی مذاکرات میں مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں غذائی قلت حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، غزہ کے حالات کئی دہائیوں سے خراب ہیں،ہم نے60ملین ڈالرغزہ میں خوراک کیلئے فراہم کیے، امید ہے خوراک ضرورت مند لوگوں تک پہنچےگی۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں غزہ میں انسانی ضروریات کا خیال رکھنا ہوگا، ہم غزہ کے لوگوں کی انسانی بنیادوں پر مددکررہے ہیں، غزہ میں لوگوں کو خوراک نہ ملنا حیران کن ہے، لوگوں کو رکاوٹوں کی وجہ سے خوراک نہیں مل پارہی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر امداد کی فراہمی کیلیے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ غزہ میں امداد کی فراہمی میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو سے بات جاری ہے ہم کئی منصوبے بنارہے ہیں، غزہ میں امدادی مراکز قائم کریں گے۔ ایران کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران نے پھر جوہری پروگرام شروع کیا تو اسے فوری مٹادیں گے، ایران کی طرف سے اچھے اشارے نہیں مل رہے۔