Latest News

امریکہ میں ہندوستانی ثقافت کا نیا باب: مندروں میں تبدیل ہو رہے چرچ، بائبل نہیں اب گونجتے ہیں وید

امریکہ میں ہندوستانی ثقافت کا نیا باب: مندروں میں تبدیل ہو رہے چرچ، بائبل نہیں اب گونجتے ہیں وید

انٹرنیشنل ڈیسک: وڈتل سوامی نارائن فرقے نے امریکہ میں ایک تاریخی کام کیا ہے۔ انہوں نے بیک وقت تین بڑے مندروں کی تعمیر اور افتتاح کیا ہے۔ یہ مندر امریکہ کے اوہائیو ریاست کے کلیولینڈ،  نارتھ کیرولینا اور  کیلیفورنیا کے فریمونٹ  شہر میں بنائے گئے ہیں۔ ان مندروں کی تعمیر پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ سب سے خاص بات یہ ہے کہ کلیولینڈ کا مندر پہلے 100 سال پرانا چرچ تھا۔ اسے فرقے نے 2023 میں تقریبا 180 کروڑ روپے میں خریدا اور صرف دو سال کے اندر مندر میں تبدیل کر دیا۔
اس تبدیلی میں، چرچ کے اصل عیسائی فن تعمیر کو محفوظ کیا گیا تھا لیکن باہر سے اسے ہندوستانی مندروں کی طرح اسپائرز اور گنبدوں سے سجایا گیا تھا۔ یہ ہندوستانی روایت اور مغربی تاریخ کا حسین امتزاج ظاہر کرتا ہے۔ کلیولینڈ ٹیمپل کی کل زمین  4.13 ایکڑ ہے اور مندر 19,196 مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ مندر اب ہندوستانی نژاد تارکین وطن اور مقامی عقیدت مندوں کے لیے ایک بڑا مذہبی اور ثقافتی مرکز بن گیا ہے۔ سوامی نارائن فرقے نے امریکہ اور دیگر ممالک میں بہت سے پرانے گرجا گھروں کو خرید کر مندروں میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان میں امریکی ریاستوں ورجینیا، ڈیلاویئر، کینٹکی، نیو جرسی، کیلیفورنیا کے علاوہ برطانیہ اور کینیڈا کے گرجا گھر بھی شامل ہیں۔
امریکہ میں مندر بنانا آسان نہیں تھا۔ اس کے لیے فرقہ کو 15 سے زیادہ سرکاری اجازت نامے لینا پڑتے تھے۔ اس میں زوننگ، ماحولیاتی، حفاظت اور آگ سے جڑی منظوری شامل تھی۔ اس کے باوجود اس فرقے نے وقت پر اور بڑی شان و شوکت سے کام مکمل کیا۔ یہ صرف ایک مذہبی عمارت نہیں ہے بلکہ امریکہ میں ہندوستانی ثقافت کی توسیع ہے۔ یہ مندر وہاں رہنے والے ہندوستانیوں کو ان کی جڑوں سے جوڑتے ہیں اور دنیا کو ہندوستان کے روحانی ورثے سے متعارف کراتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top