National News

اورنگ آباد ریلوے حادثے پر سپریم کورٹ کا بیان،جب کوئی ریل پٹڑی پر سو جائے تو اسے کیسے روک سکتے ہیں

اورنگ آباد ریلوے حادثے پر سپریم کورٹ کا بیان،جب کوئی ریل پٹڑی پر سو جائے تو اسے کیسے روک سکتے ہیں


نئی دہلی :اورنگ آباد ضلع میں ریل حادثے میں مدھیہ پردیش کے مزدوروں کی کٹ کر ہوئی موت کے معاملے پر سپریم کورٹ نے تبصرہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ 'جب کوئی ریل کی پٹڑیوں پر سوجاۓ تو اسے کیسے روکا جاسکتا ہے؟' سپریم کورٹ نے کہا کہ ریاستی حکومتیں مزدوروں کی واپسی کے لئے مکمل انتظامات کررہی ہیں۔ اس کے باوجود ، لوگ غصے میں پیدل ہی نکل رہے ہیں ۔ انتظار نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے لئے کوئی بھی کس طرح ذمہ دار ہوسکتا ہے؟ ایسی صورتحال میں کیا کیا جاسکتا ہے؟
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ حکومتیں صرف مزدوروں کو مشورہ دے سکتی ہیں کہ وہ پیدل نہ چلیں ، ان پر طاقت کا بھی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے وکیل سالیسیٹر جنرل سے پوچھا کہ سڑکوں پر آنے والے پروا سی مزدور کو کسی بھی طرح روکا نہیں جاسکتا؟۔ سپریم کورٹ نے اس کیس میں دائر مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کردیا۔

PunjabKesari
ہم آپ کو بتادیں کہ جمعرات کے روز ، مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ، 14 پرواسی مزدور دیر سے گھر لوٹ رہے تھے ، اس دوران وہ اورنگ آباد-جالنا ریلوے ٹریک پر تھک کر سو گئے تھے۔ تب مال گاڑی  ان کے اوپر سے گزری۔ اس حادثے میں ، 14 مزدوروں کی کٹ کر درد نا ک موت ہو گئی تھی اور کچھ زخمی ہوگئے تھے۔ حادثے میں اپنی زندگی گنوانے  والے تمام مزدور مدھیہ پردیش کے شاہڈول اور عمریہ اضلاع کے رہائشی تھے۔ یہ تمام مزدور اورنگ آباد سے  پیدل ہی مدھیہ پردیش واقع آبائی ضلع کے لئے روانہ ہوئے تھے۔اورنگ آباد کے ایس پی موکشدا پاٹل نے بتایا کہ اس المناک حادثے میں اپنی  جانیں گنوانے  والے مزدور بھساول کے نکل تھے ۔ یہاں سے ، وہ شر مک اسپیشل ٹرین کے ذریعے اپنے گھروں کو لوٹنا چاہتے تھے۔



Comments


Scroll to Top