بزنس ڈیسک: ہندوستانی معیشت کی مضبوطی کا ڈنکا ایک بار پھر پوری دنیا میں بجا ہے۔ ہندوستانی ریزرو بینک (RBI) کی نئی رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں ہندوستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کا بہا ؤاور مضبوط ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ہندوستان آج بھی ایک "ہاٹ سپاٹ" بنا ہوا ہے۔ آر بی آئی کی "سروے آف فارن لائیبلٹی اینڈ ایسیٹ" (FLA) 2024-25 رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کو ملنے والے کل ایف ڈی آئی کا 34.3 فیصد حصہ صرف دو ممالک، امریکہ اور سنگاپور سے آیا ہے۔
رپورٹ بتاتی ہے کہ ہندوستان کا کل ایف ڈی آئی اب بڑھ کر 68.75 لاکھ کروڑ تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال کے 61.88 لاکھ کروڑ کے مقابلے میں 11.1 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ان میں سے امریکہ کا حصہ سب سے زیادہ 20 فیصد ہے، جبکہ سنگاپور 14.3 فیصد شراکت کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ ان کے بعد ماریشس (13.3 فیصد)، برطانیہ (11.2 فیصد) اور نیدرلینڈ (9 فیصد)بڑے سرمایہ کاروں میں شامل ہیں۔
آر بی آئی کے اس سروے میں 45,702 بھارتی کمپنیوں کے اعداد و شمار شامل کیے گئے، جن میں سے 41,517 نے ایف ڈی آئی یا غیر ملکی سرمایہ کاری میں حصہ لیا تھا۔ رپورٹ کی ایک اہم جھلک یہ ہے کہ اب غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستان کے مینوفیکچرنگ شعبے کو سب سے زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ اس شعبے میں ایف ڈی آئی کا 48.4 فیصد حصہ گیا ہے، جو اب ہندوستان کی صنعتی صلاحیت پر بڑھتے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ "میک ان انڈیا" مہم کے لیے ایک بڑی کامیابی مانی جا رہی ہے۔
مینوفیکچرنگ کے بعد سروس سیکٹر غیر ملکی سرمایہ کاروں کا دوسرا پسندیدہ شعبہ رہا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ رجحان ہندوستان کی طویل المدتی معاشی استحکام اور عالمی پیداواری مرکز کے طور پر اس کے بڑھتے کردار کو مضبوط کرتا ہے۔