انٹر نیشنل ڈیسک : نئے سال کی تقریبات کی تیاریوں کے درمیان امریکہ کا نیویارک شہر شدید برفانی طوفان کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ 31 دسمبر اور یکم جنوری سے بالکل پہلے موسم کی خرابی نے فضائی خدمات کو مکمل طور پر درہم برہم کر دیا ہے۔ نیویارک کے تین بڑے ہوائی اڈوں جان ایف کینیڈی ( JFK ) ، لاگارڈیا (LaGuardia) اور نیوارک (Newark) لبرٹی پر اب تک آٹھ سو سے زیادہ پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔
ہوائی اڈوں پر افراتفری، مسافر پریشان
سردیوں کے اس طاقتور طوفان نے فضائی سفر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فلائٹ ریڈار 24 (Flightradar24 ) کے اعداد و شمار کے مطابق میٹرو علاقے میں طوفان کی وارننگ کے باعث جمعہ کے روز ہی 520 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔ آج یعنی ہفتے کے دن بھی تقریبا279 پروازیں منسوخ رہنے کی اطلاع ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے آنے والے چند گھنٹوں میں مزید پروازیں بھی منسوخ ہو سکتی ہیں۔ مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گھر سے نکلنے سے پہلے اپنی ایئر لائن کے ذریعے پرواز کی صورتحال ضرور جانچ لیں۔

4 سال بعد ایسا منظر: 20 سینٹی میٹر تک برف باری
نیویارک میں اس بار برف باری نے گزشتہ کئی ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ABC 7 کی رپورٹ کے مطابق شہر میں رات بھر شدید برف باری ہونے کا امکان ہے، جس کے باعث تقریبا 10 سے20 سینٹی میٹر تک برف جم سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار برسوں میں پہلی بار نیویارک میں اس نوعیت کی شدید برف باری اور مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
انتظامیہ کی وارننگ، سڑکوں سے دور رہیں
نیویارک سٹی ایمرجنسی مینجمنٹ نے جمعہ اور ہفتے کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا سفر ملتوی کریں یا منصوبہ تبدیل کریں۔ نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا کہ کرسمس اور تعطیلات کے اس موسم میں سڑکوں پر نکلنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر انتہائی ضروری ہو تو ہی گاڑی چلائیں اور رفتار بہت آہستہ رکھیں۔ گورنر نے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقامی ہنگامی الرٹ نظام سے جڑے رہیں اور موسم کی لمحہ بہ لمحہ معلومات پر نظر رکھیں۔

لاکھوں افراد کا سفر متاثر
ایکیو ویدر (AccuWeather) کے سینئر ماہر موسمیات ٹائلر رائس نے خبردار کیا ہے کہ یہ طوفان بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ شمال مشرقی امریکہ کے کنیکٹیکٹ اور نیو جرسی جیسے علاقوں میں بھی اس کا وسیع اثر دیکھا جا رہا ہے۔ تعطیلات کے باعث سڑکوں اور ہوائی اڈوں پر لاکھوں افراد کی بھیڑ موجود ہے، جن کے سفر اس طوفان کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئے ہیں۔