National News

جس گاؤں میں تھا صرف بلیوں کا راج وہاں 30 سال بعد پہلی بار گونجی کلکاری، دور ہوا سنّاٹا

جس گاؤں میں تھا صرف بلیوں کا راج وہاں 30 سال بعد پہلی بار گونجی کلکاری، دور ہوا سنّاٹا

انٹرنیشنل ڈیسک:  اٹلی کے ایبروزو پہاڑی سلسلے کی بلندیوں پر واقع ایک چھوٹا سا گاؤں پگلیارا دیئی مارسی ان دنوں پوری دنیا میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ دہائیوں سے ویران پڑے اس گاؤں کی گلیوں میں، جہاں کبھی صرف بلیوں کی حکمرانی ہوا کرتی تھی، وہاں تقریباً تیس سال بعد ایک بچے کی پیدائش نے نئی امید جگا دی ہے۔ لارا نامی اس ننھی بچی کی پیدائش صرف ایک خاندان کی خوشی نہیں بلکہ اٹلی میں گہرے ہوتے آبادی کے بحران کے درمیان ایک بڑی خبر سمجھی جا رہی ہے۔
بلیوں کا گاؤں اور سناٹا
پگلیارا دیئی مارسی کی حالت اٹلی کے کئی دیہی علاقوں کی کہانی بیان کرتی ہے۔ یہاں آبادی اتنی کم ہو چکی تھی کہ انسانوں سے زیادہ بلیاں نظر آتی تھیں۔ یہ بلیاں خالی گھروں کی دیواروں اور سنسان گلیوں میں آزادی سے گھومتی تھیں۔ دہائیوں سے یہاں نہ بچوں کے کھیلنے کی آواز سنائی دی اور نہ ہی اسکولوں کی رونق دکھائی دی۔ گاؤں میں زیادہ تر صرف بزرگ افراد ہی رہ گئے تھے۔
اٹلی کا سنگین آبادی بحران
اٹلی اس وقت یورپ کے بدترین پیدائش کی شرح کے بحران سے گزر رہا ہے۔ قومی شماریاتی ادارے کے اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔
سب سے کم شرحِ پیدائش: سن 2024 میں اٹلی میں صرف3,69,944 بچے پیدا ہوئے، جو اب تک کی سب سے کم سطح ہے۔
شرحِ زرخیزی
اٹلی میں فی خاتون شرحِ زرخیزی کم ہو کر1.18  رہ گئی ہے، جو یورپی یونین میں سب سے کم ہے۔
2025  کی صورتِ حال 
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 2025  کے پہلے سات مہینوں میں پیدائش کی شرح میں گزشتہ سال کے مقابلے میں10.2  فیصد مزید کمی آئی ہے۔ ایبروزو علاقہ اس بحران کا سب سے بڑا مرکز بن کر سامنے آیا ہے۔
میئر کی امید اور چیلنجز
گاں کی میئر گیوسیپینا پیروزی، جو خود اس بچی کے گھر کے قریب رہتی ہیں، نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ  ہم نے نسل در نسل اپنے لوگوں کو کھو دیا ہے۔ بزرگ رخصت ہو گئے اور ان کی جگہ لینے والا کوئی باقی نہیں رہا۔ لارا کی آمد ہمارے لیے کسی معجزے سے کم نہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ آج کے دور میں معاشی اور سماجی وجوہات کی بنا پر خاندان کو بڑھانا لوگوں کے لیے کتنا مشکل فیصلہ بن چکا ہے۔
سکڑتی ہوئی بستیاں اور خالی ہوتے ہوئے کلاس روم اٹلی کی عوامی خدمات پر شدید دباؤ ڈال رہے ہیں، کیونکہ ملک کی آبادی تیزی سے عمر رسیدہ ہوتی جا رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top