سڈنی : ایک بین الاقوامی یونیورسٹی ہسپتال کے جنسی طبی محکمہ نے بستر پر سمارٹ فون رکھنے کے طریقوں کو لے کر چونکانے والا خلاصہ کی اہے ۔ مورکو کے کاسابلانک میں شیخ خلیفہ بن زائید یونیورسٹی کے ذریعے کئے گئے مطالع کے مطابق سمارٹ کے زیادہ استعمال سے لوگوں کی زندگی اور من کی حالت تو متاثر ہورہی ہے ، اب اس کا اثر لوگوں کی جنسی زندگی (سیکس لائف ) پر پڑ رہا ہے ۔
ایک نئے مطالع کے دائرے میں شامل کئے گئے لگ بھگ 60 فیصدی لوگوں نے سمارٹ فون کی وجہ سے اپنی جنسی زندگی میں آئے مسائل کو قبول کیا ہے ۔ مورکو ورلڈ نیوز کے ذریعے جاری ایک رپورٹ کے مطابق سائنسی مطالع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سبھی 600 شرکاء کے پاس سمارٹ فون تھے اورن ان میں سے 92 فیصدی لوگوں نے اسے رات میں استعمال کرنے کی بات قبول کی ۔ ان میں سے صرف 18 فیصدی لوگوں نے اپنے فون کو سونے والے کمرے میں فلائٹ موڈ میں رکھنے کی بات کہی ۔ طالع میں پایا گیا کہ سمارٹ فون نے 20 سے 45 سال کی عمر کے نوجوانوں کو منفی طور پر متاثر کیا ہے ۔ جس میں 60 فیصدی نے کہا کہ فون نے ان کی جنسی صلاحیت کو متاثر کیاہے ۔
رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے کہ لگ بھگ 50 فیصدی لوگوں نے جنسی زندگی کے بہتر نہیں ہونے کی بات کہی ، کیونکہ انہوں نے لمبے وقت تک سمارٹ فون کا استعمال کیا ۔ امریکہ کی ایک کمپنی شیور کال کے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ لگ بھگ تین چوتھائی لوگوں نے مانا کہ وہ رات میں اپنے بستر پر یا اس کے بغل میں اپنے سمارٹ فون کو رکھ کر سوتے ہیں ۔ جو لوگ اپنے پاس فون رکھ کر سوتے ہیں ، انہیں ڈیوائس سے دور ہونے پر ڈر یا فکر محسوس کرنے کی بات کہی ۔ مطالع میں شامل شرکاء میں سے ایک تہائی نے مانا کہ آنے والی کالز کا جواب دینے کی مجبوری سے بھی سیکس میں مشکل ہوتی ہے ۔