نیشنل ڈیسک:جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طالب علموں اور اساتذہ پر نامعلوم افراد کے حملے کے بعد ملک کا ماحول گرما گیا ہے۔جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف ممبئی میں بھی جم کر احتجاجی مظاہرہ یکھنے کو ملا۔اسی درمیان گیٹ وے آف انڈیا پر کشمیر کی آزادی کی مانگ والے پوسٹر نے شیوسینا کو سوالات کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔اسی درمیان شیوسینا کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اگر کوئی کشمیر کی آزادی کی بات کرے گا تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
راوت نے منگل کو کہا کہ میں نے آج کے اخبار پڑھے ہیں، جس میں فری کشمیر'کا بینر تھامنے والے لوگوں نے صاف کیا ہے کہ فری کشمیر کے پیچھے ان کی کوشش صرف کشمیر سے انٹرنیٹ خدمات، موبائل خدمات اور دیگر چیزوں پر جاری بندشوں کو ختم کرنے کی مانگ کو سامنے رکھنے کی تھی۔اس کوکسی دیگر منشا سے جوڑنے کی کوشش نہ کی جائے۔اگرچہ سنجے راوت نے صاف کیا اگر کوئی بھی ہندوستان سے کشمیر کی آزادی کی بات کرے گا جو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بتا دیں کہ جے این یو میں ہوئے حملے کی مخالفت میں آدھی رات کو جنوبی ممبئی کے کولابہ میں گیٹ وے آف انڈیا کے سامنے طالب علموں اور عورتوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔اسی دوران ایک پوسٹر دکھائی دیا تھا ، جس پر 'FREE KASHMIR' لکھا تھا۔اسی مسئلے کو لے کر بی جے پی نے شیوسینا پر نشانہ لگایا تھا۔