نئی دہلی: اشتعال انگیز تقریر کرنے کے ملزم شرجیل امام نے پوچھ تاچھ کے دوران کہاکہ جوش جوش میں اس نے آسام کو ملک سے کاٹنے کی بات بول دی تھی ۔ اس کے ساتھ ہی شرجیل امام نے کئی انکشافات کئے ہیں۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ ٹیم کی پوچھ گچھ میں شرجیل نے تسلیم کیا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کی ویڈیو اس کا ہی ہے۔ ویڈیو میں کوئی چھیڑچھاڑ نہیں ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے شرجیل امام کو منگل کو بہار کے جہاں آباد کے کاکو تھانہ علاقہ سے گرفتار کیا۔کچھ دن پہلے شرجیل امام کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں وہ آسام کو ہندوستان سے کاٹنے کی بات کہہ رہا ہے۔شرجیل کو دہلی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔عدالت کے احاطے کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔جہاں آباد کورٹ نے منگل کو دہلی پولیس کو شرجیل امام کی ٹرانزٹ ریمانڈ دی تھی۔
شرجیل امام کو عدالت میں پیش کر پوچھ گچھ کے لئے دہلی پولیس ریمانڈ پر لینے کی کوشش کرے گی۔ اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں 25 جنوری کو ایس آئی ٹی کرائم برانچ کی طرف سے قانون کی دفعہ 124 اے، دفعہ 153 اے اور دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔