نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے ) اور این آرسی کی مخالفت میں ملک کی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں دو ماہ سے بھی زیادہ وقت سے لوگ احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس درمیان، ہندو سینا نے شاہین باغ میں جوابی احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ، ہندو سینا نے29 فروری کو اس اعلان کو واپس لے لیا تھا۔ اس کے باوجود دہلی پولیس کی جانب سے احتیاطاً علاقے میں پورے دن کیلئے دفعہ 144 نافذکردی گئی ہے۔ تاکہ ایک جگہ زیادہ لوگ جمع نہ ہوسکیں۔
https://twitter.com/ANI/status/1233974743843233794?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1233974743843233794&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-shaheen-bag-anti-caa-protest-delhi-police-imposed-section-144-after-hindu-sena-threat-of-retaliatory-protest-caa-nrc-ns-295325.html%3Futm_source%3Dsocial_share_article واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کیخلاف شاہین باغ کے مظاہرین نے یکم مارچ کو ہی امن مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔شاہین باغ معاملے میں دہلی پولیس کے جوائنٹ کمشنرڈی سی شریواستو نے کہا کہ احتیاط کے طورپر علاقے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو خاتون پولیس اہلکاروں کی ٹکڑیوں سمیت 12 ٹکڑیوں کو شاہین باغ میں تعینات کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں نہ تو جمع ہوں ، نہ ہی کوئی مظاہرہ کریں، اس حکم کو نہ ماننے والو ں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
https://twitter.com/ANI/status/1233971479915532290?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1233974743843233794&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-shaheen-bag-anti-caa-protest-delhi-police-imposed-section-144-after-hindu-sena-threat-of-retaliatory-protest-caa-nrc-ns-295325.html%3Futm_source%3Dsocial_share_article ڈی سی شریواستو نے کہا کہ پولیس کا مقصد ہے کہ امن وامان اورلا اینڈ آرڈر برقرار رہے۔ کسی بھی طرح کی ناگہانی حادثہ کیلئے پولیس نے یہ تیاریاں کی ہیں۔ مقامی پولیس کے ساتھ چار پولیس ضلعوں کے پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے ۔
دراصل، ہندو سینا نے یکم مارچ کو شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا تھا۔ کئی اور چھوٹی تنظیموںنے اس کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ اس اعلان کے بعد انہوں نے ہندو سینا سمیت دیگر متعلقہ تنظیموں سے اس بابت بات چیت کرکے انہیں احتجاجی مظاہرہ نہ کرنیکے لئے راضی کرلیا ہے۔ حالانکہ ہندوسینا نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس شاہین باغ مظاہرے کے خلاف اتوار کو ان کے احتجاج کو واپس لینے کے لئے ان پر دباؤ بنایا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ شاہین باغ کے احتجاجی مظاہرین کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے، دیگرشخص کے یہاں آنے پرحراست میں لے لیا جائیگا۔ شاہین باغ میں ڈھائی ماہ سے سی اے اے - این آرسی کیخلاف احتجاجی مطاہرہ چل رہا ہے۔ مظاہرین کے درمیان سڑک پربیٹھنے سے پولیس نے اس شاہراہ کو بندکر رکھا ہے، جس کی وجہ سے نقل وحمل کئی ہفتوں سے ٹھپ ہے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچ چکا ہے۔ عدالت عظمی ٰنے معاملہ کوحل کرنیکے لئے ثالث نامزدکیا تھا، جنہوں نے اپنی رپورٹ عدالت کو سونپ دی ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت کو 23 مارچ تک کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
27k
98k