National News

فلائٹ میں کافی کے ایک کپ نے سفر کو خوفناک تجربہ میں بدل دیا، ایئر لائن کے خلاف 83 کروڑ روپےکا مقدمہ دائر

فلائٹ میں کافی کے ایک کپ نے سفر کو خوفناک تجربہ میں بدل دیا، ایئر لائن کے خلاف 83 کروڑ روپےکا مقدمہ دائر

نیویارک: ایک بزرگ جوڑے کی کئی سالوں سے سیر و تفریح کا منصوبہ ایک ہی لمحے میں خوفناک تجربے میں تبدیل ہوگیا۔ وجہ کافی کا کپ تھا! اسکینڈینیوین ایئرلائنز کی پرواز میں 78 سالہ خاتون مسافر پر غلطی سے گرم کافی گر گئی جس سے وہ شدید جھلس گئی۔ اس حادثے کے بعد خاتون اور اس کے شوہر نے ایئر لائن کے خلاف 10 ملین ڈالر (تقریباً 83 کروڑ روپے) کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

PunjabKesari
واقعے کے وقت ایمارا کوربو (78) اپنے شوہر جوسیپے (86) کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔ دونوں اسکینڈینیوین ایئر لائنز کی پرواز میں سفر کر رہے تھے اور انہوں نے فلائٹ اٹینڈنٹ سے کافی کا آرڈر دیا تھا۔ لیکن کافی کا کپ ٹھیک سے نہ رکھنے کی وجہ سے ہاتھ سے پھسل گیا اور ابلتی ہوئی کافی سیدھی عمارہ کی گود میں گر گئی۔ کافی اتنی گرم تھی کہ ایمارا شدید جھلس گئی اور اسے طبی علاج کی ضرورت تھی۔ جس کی وجہ سے ان کا کروز کا سفر ایک کمرے تک محدود ہو کر رہ گیا۔ زخموں کی وجہ سے ایمارا کروز کے دوران زیادہ تر وقت کیبن میں ہی رہیں۔ اس کے شوہر کو بھی اس کی دیکھ بھال کرنی پڑی جس نے ان کی دو ہفتے کی چھٹیاں برباد کر دیں۔

PunjabKesari
متاثرہ جوڑے نے اسکینڈینیوین ایئرلائنز کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں طبی اخراجات، ذہنی تناو¿ اور پوری چھٹیوں کے ضائع ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان کے وکیل جوناتھن رائٹر نے کہاایئر لائن نے بنیادی حفاظتی معیارات پر عمل نہیں کیا، خاص طور پر بزرگ مسافروں کے لیے۔ گرم مشروبات کے حوالے سے جو احتیاط برتی جانی چاہیے تھی وہ مکمل طور پر غائب تھی۔ابھی تک اسکینڈینیوین ایئر لائنز کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر ایئر لائن کے رویے پر غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ ایک بار پھر ایئر لائنز کی حفاظتی پالیسیوں پر سوال اٹھاتا ہے، خاص طور پر بوڑھے مسافروں کی دیکھ بھال کے حوالے سے۔



Comments


Scroll to Top