National News

کرناٹک کی گپھا سے روسی خاتون اور دو بچوں کو بحفاظت بچایا گیا، ویزا ختم ہونے کے بعد وہاں کئی سال سے مقیم تھی

کرناٹک کی گپھا سے روسی خاتون اور دو بچوں کو بحفاظت بچایا گیا، ویزا ختم ہونے کے بعد وہاں کئی سال سے مقیم تھی

نیشنل ڈیسک:  اتر کنڑ ضلع کے کُمتا تعلقہ میں ناقابل رسائی رام تیرتھ پہاڑیوں کی ایک گپھا سے جمعہ کو ایک 40 سالہ روسی خاتون اور اس کے 2 بچوں کو بحفاظت بچا لیا گیا۔ نینا کٹینا عرف موہی نامی یہ خاتون تقریبا دو ہفتوں سے اپنے دو چھوٹے بچوں کے ساتھ تنہائی میں رہ رہی تھی۔ پولیس نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔
عبادت، مراقبہ اور روحانی سکون کی تلاش میں گپھا میں گزار رہی تھی دن 
پولیس کے مطابق موہی کچھ عرصے سے روحانی سکون کی تلاش میں غار میں مقیم تھا۔ اس نے گپھا کو ایک روحانی مقام میں تبدیل کر دیا تھا، جہاں اس نے رودر کی مورتی نصب کر وہ دن بھر پوجا اور مراقبہ میں مشغول رہتی تھی۔ وہ اپنے دو بچوں پریہ (6) اور اما (4) کے ساتھ گوکرنا کے گھنے جنگلات اور پہاڑی علاقے میں رہ رہی تھی۔
لینڈ سلائیڈنگ کے بعد گشت کے دوران ملا سراغ
حالیہ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پولیس کی ایک ٹیم باقاعدہ گشت پر تھی جب اس نے غار کے قریب کپڑے سوکھتے دیکھے۔ یہ سراغ ملنے کے بعد جب ٹیم غار کی طرف بڑھی تو انہیں وہاں موہی اور اس کے بچے ملے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ایم نارائن نے کہا کہ یہ حیران کن تھا کہ ایک عورت اتنی دور دراز جگہ پر دو چھوٹے بچوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔ خوش قسمتی سے وہ سب محفوظ اور اچھی صحت میں پائے گئے۔
ویزا 2017 میں ختم ہوا
جانکاری  کے مطابق موہی بزنس ویزا پر ہندوستان آئی تھی جس کی میعاد سال 2017 میں ختم ہوگئی تھی۔ اس بارے میں کوئی واضح تفصیلات نہیں ہیں کہ وہ کتنے عرصے سے ملک میں مقیم ہیں، تاہم حکام کا خیال ہے کہ وہ گوا سے گوکرنا آئی اور پھر پہاڑیوں میں تنہائی کی زندگی شروع کی۔ اس نے ہندو مذہب اور ہندوستانی روحانی روایات سے متاثر ہو کر یہ فیصلہ لیا تھا۔ ریسکیو کے بعد پولیس نے موہی اور اس کے بچوں کے لیے گوکرنا میں ایک سادھوی کے زیر انتظام آشرم میں عارضی رہائش کا انتظام کیا ہے۔ ایک مقامی این جی او کی مدد سے روسی سفارت خانے سے رابطہ کر کے باضابطہ ملک بدری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ جلد ہی اس خاندان کو قانونی طریقہ کار کے تحت بنگلور لایا جائے گا۔
 



Comments


Scroll to Top