انٹر نیشنل ڈیسک: روس نے جمعے کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کیف اور دیگر علاقوں پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔ اس حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ مقامی انتظامیہ اور حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔
کیف میں زوردار دھماکے، کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔
کیف کے میئر وٹالی کلیٹسکو نے کہا کہ شہر کے کئی حصوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں اور راحت اور بچاو¿ کا کام جاری ہے۔ کیف شہر کی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تاکاچینکو نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام نے راستے میں بہت سے میزائل اور ڈرون کو تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کے ٹکڑے شہر میں گرے اور کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔
رہائشی عمارت میں آگ، تین افراد کو بچا لیا گیا۔
سب سے بڑا واقعہ سولومینسکی ضلع میں پیش آیا جہاں 16 منزلہ عمارت کی 11ویں منزل پر آگ بھڑک اٹھی۔ ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں نے تین افراد کو بحفاظت نکال لیا اور امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔ اس کے علاوہ دھات کے ایک گودام میں بھی آگ لگ گئی ہے۔
میٹرو لائن کو بھی نقصان
حملے میں کیف کی میٹرو سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔ دو اسٹیشنوں کے درمیان پٹریوں کو نقصان پہنچا ہے، حالانکہ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
دوسرے علاقوں میں بھی حملے
Chernihiv ریجن کے سربراہ Dmytro Bryzhinsky نے کہا کہ ایک شاہد ڈرون اپارٹمنٹ کی عمارت کے قریب گرا، کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹ گئے۔ اس کے علاوہ خطے کے مضافات میں بیلسٹک میزائل حملے بھی ہوئے ہیں۔
امریکہ سے آیابیان، تنازعہ بڑھ گیا۔
ان حملوں سے چند گھنٹے قبل سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک متنازع بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ امن سے پہلے یوکرین اور روس کو 'تھوڑا اور لڑنے' دیا جائے۔ اس نے اس جنگ کا موازنہ دو بچوں کے درمیان ہونے والی لڑائی سے کیا جو ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں۔ یہ بیان جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ اوول آفس میں ملاقات کے دوران سامنے آیا۔
لوگوں سے الرٹ رہنے کی اپیل
یوکرینی حکام مسلسل شہریوں سے الرٹ رہنے اور امدادی ٹیموں کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ فضائی دفاعی ٹیمیں مسلسل نگرانی کر رہی ہیں اور راحت اور بچاو¿ کا کام زور و شور سے جاری ہے۔