National News

روس کا سب سے بڑابدلہ: یوکرین پر 400 ڈرونز اور 40 میزائلوں سے حملہ! کئی شہر تباہ ، زیلنسکی کا چھلکا درد

روس کا سب سے بڑابدلہ: یوکرین پر 400 ڈرونز اور 40 میزائلوں سے حملہ! کئی شہر تباہ ، زیلنسکی کا چھلکا درد

انٹرنیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین جنگ نے 2025 میں ایک اور خطرناک موڑ لے لیا ہے۔گزشتہ ہفتے کو روس نے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا مربوط حملہ کیا، جس میں 400 سے زائد خودکش ڈرون (شہید ڈرون) اور 40 سے زائد بیلسٹک میزائل استعمال کیے گئے۔ اس حملے نے یوکرین کے بہت سے بڑے شہروں کھارکیو، کیف، لیویف، ترنوپیل، پولٹاوا، چرنیہیو، وولین، سومی، خمیلنٹسکی اور چرکاسی کو ہلا کر رکھ دیا، 
روس نے شہر خارکیف پر ڈرونز، میزائلوں اور مہلک 'گلائیڈ بموں' سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 21 سے زائد زخمی ہوگئے۔حملے میں 18 اپارٹمنٹس اور 13 نجی مکانات کو نقصان پہنچا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ٹوئٹر (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ "روس اب بھی شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ صرف یوکرین کی جنگ نہیں ہے، یہ انسانیت کی جنگ ہے۔ اگر دنیا خاموش ہے تو یہ بھی ایک طرح کی سازش ہے۔ اب جنگ حمایت سے نہیں بلکہ فیصلہ کن کارروائی سے رکے گی۔" زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کی فضائیہ نے کئی میزائل اور ڈرون کو مار گرایا تاہم تین ایمرجنسی ورکرز اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 49 افراد زخمی ہوئے۔ ریسکیو اور ریلیف کا کام ابھی بھی جاری ہے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ اب وہ تنہا لڑتے لڑتے تھک چکا ہے۔ اس نے امریکہ، نیٹو، یورپی یونین اور دیگر دوست ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ روس پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں۔ مزید اسلحہ اور فوجی وسائل دیے جائیں۔ سفارتی دباو¿ ڈال کر روس کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔ اگرچہ امریکہ نے کئی بار سیکورٹی امدادی پیکجز دیے۔ یورپی ممالک نے جدید فضائی دفاعی نظام فراہم کیا۔ نیٹو کی سرحدوں پر نگرانی اور مدد بڑھا دی گئی لیکن زیلنسکی کا خیال ہے کہ یہ سب ناکافی ہے۔ ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں اور یوکرین کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ روس یوکرین جنگ اب فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔ اگر عالمی برادری نے سخت اور واضح موقف اختیار نہ کیا تو یوکرین میں تباہی مزید گہری ہو جائے گی۔ زیلنسکی کی جذباتی اپیل اس جنگ کو عالمی اخلاقی چیلنج بنا رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top