انٹرنیشنل ڈیسک: یوکرین کی فضائیہ نے بدھ کے روز دعوی کیا کہ روس نے گزشتہ رات 728 'شاہد' اور 'ڈیکائے' ڈرونز سے یوکرین پر حملہ کیا اور 13 میزائل داغیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ شمال مغربی یوکرین میں پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے قریب واقع شہر ُلتسک سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ 10 دیگر علاقوں پر بھی حملے ہوئے ہیں۔ لُتسک(Lutsk ) میں یوکرینی فوج کے ہوائی اڈے ہیں۔ شہر سے کارگو طیارے اور لڑاکا طیارے باقاعدگی سے پرواز کرتے ہیں۔ یوکرین کے مغربی علاقے جنگ میں رسد کے لحاظ سے ایک اہم علاقہ ہیں کیونکہ وہاں کے ہوائی اڈے اور ڈپو اہم غیر ملکی فوجی امداد فراہم کرتے ہیں، جسے پھر ملک کے دیگر حصوں میں بھیجا جاتا ہے۔
روس نے حال ہی میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کرکے یوکرین کے فضائی دفاع کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ڈیکائے ڈرون زیادہ تر حملوں میں استعمال ہوتے رہے ہیں۔ اس سے قبل روس نے 4 جولائی کی رات گئے سے اگلے دن تک یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ روس کی بڑی فوج نے بھی ایک ہزار کلومیٹر طویل فرنٹ لائن کے حصوں میں دراندازی کی نئی مہم شروع کر دی ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس یوکرین کے مغربی حصوں پر کل رات کے حملوں کے ذریعے اپنا نقطہ نظر حاصل کرنا چاہتا ہے، جب کہ امریکی قیادت میں امن کی کوششیں کمزور ہو رہی ہیں۔
انہوں نے یوکرین کے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ روس پر سخت پابندیاں عائد کریں۔ حکام نے بتایا کہ رات بھر کی بمباری کے دوران کیف کے علاقے میں دو افراد زخمی ہوئے، جب کہ ہنگامی ٹیمیں نقصان کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں۔ فضائیہ نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے 296 ڈرونز کو مار گرایا جب کہ 415 ڈرونز اور سات میزائل ریڈار سے بچ گئے یاانہیں بلاک (جام)کر دیا گیا ۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس کے شاہد ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیے گئے یوکرین کے 'انٹرسیپٹر ڈرونز' بہت موثر ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور ڈرون کی ملکی پیداوار میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔