ایودھیا:سنی وقف بورڈ اور مسلم فریق نے ایودھیا معاملے کی سپریم کورٹ میں پیروی کر رہے وکیل راجیو دھون کو کیس سے ہٹا دیا گیا۔ ایک طرف جہاں اس پر اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ راجیو دھون بڑے وکیل ہیں۔ زیادہ فیس لیتے ہیں۔اس وقت پاکستان کے حالات خراب ہیں۔ چندے کے لئے پاکستان سے زیادہ پیسہ نہیں آیا ہوگا اس لئے ان کو اس کیس ہٹا دیا گیا ۔
وہیں، بی جے پی کے سابق ایم پی اور رام جنم بھومی ٹرسٹ کے سینئر رکن ڈاکٹر رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ مندر کے حق میں کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اب نظر ثانی درخواست دائر کروانے کے پیچھے کانگرس کا ہاتھ ہے۔سیاسی فوائد کے لئے کانگرس دونوں قوموں کے درمیان ترشی برقرار رکھنا چاہتی ہے۔اس سے ملک میں جو بھائی چارے کا ماحول بنا تھا، اس کوبگاڑنے کی سازش رچی جارہی ہے۔
ملک کے90 فیصد مسلمان تنازعہ بڑھانا نہیں چاہتے
ڈاکٹر ویدانتی نے یہ کہا کہ سپریم کورٹ کے فاضل پانچ ججوں کی بینچ نے طویل بحث کے بعد فیصلہ سنایا، اس کے خلاف اپیل دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ملک کے 90 فیصدمسلمان اس کو لے کر اب کوئی تنازعہ بڑھانا نہیں چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا جن کی روزی روٹی اسی سے چلتی تھی اور کورٹ نے جنہیں فریق ہی نہیں سمجھا وہ نظر ثانی درخواست کے لئے پریشان ہیں۔ بتادیں کہ سپریم کورٹ کے ایودھیا تنازعہ پر دی گئی فیصلے کے خلاف جمعیت علمائے ہندنے پیر کو نظر ثانی عرضی داخل کردی ہے ۔