National News

بی ایم سی انتخابات : شرد پوار گروپ کی ادھو ٹھاکرے سینا–ایم این ایس اتحاد میں شمولیت ، سیٹ شیئرنگ فارمولہ طے

بی ایم سی انتخابات : شرد پوار گروپ کی ادھو ٹھاکرے سینا–ایم این ایس اتحاد میں شمولیت ، سیٹ شیئرنگ فارمولہ طے

ممبئی: ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا (یوبی ٹی) کے راجیہ سبھا ایم پی اور چیف ترجمان سنجے راوت نے ہفتے کو اعلان کیا کہ شرد پوار گروپ این سی پی نے باضابطہ طور پر ادھو ٹھاکرے سینا–مہاراشٹرا نو نرمان سینا (ایم این ایس) اتحاد میں شمولیت اختیار کر لی ہے، جو 15 جنوری کو ہونے والے بی ایم سی انتخابات ایک ساتھ لڑے گا۔
یہ پیش رفت جمعہ کو ماتوشری، باندرہ ایسٹ میں شرد پوار گروپ کے سینئر لیڈر جینت پاٹل اور ادھو ٹھاکرے کی ملاقات کے بعد ہوئی، جبکہ شرد پوار گروپ اور اجیت پوار گروپ کے درمیان پونے میں اتحاد مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔
راو¿ت نے بتایا کہ سیٹ شیئرنگ فارمولہ طے پا گیا ہے اور شرد پوار گروپ کو زیادہ تر مطالبہ شدہ وارڈز دیئے گئے ہیں۔ "ہم نے کچھ نشستیں ایم این ایس کو ایڈجسٹ کر کے این سی پی (شرد پوار) کو منتقل کی ہیں۔ اتحاد میں ایسا ہوتا ہے اور یہ ہمارا اصولی موقف تھا کہ پوار صاحب جیسے سینئر رہنما ہمارے ساتھ رہیں۔"
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس ایڈجسٹمنٹ کے سبب شیوسینا یوبی ٹی کے کئی موجودہ کارپوریٹرز کی سیٹیں کٹیں، جس سے کارکنوں میں ناراضی ہے، مگر کہا "اقتدار آنے کے بعد بہت سی ذمہ داریاں بنتی ہیں، جن سے مایوسی دور کی جائے گی۔"
راو¿ت نے کہا کہ پارٹی مفاد میں مشکل فیصلے لئے گئے اور "ہم تین جماعتی (یو بی ٹی–ایم این ایس–این سی پی شرد پوار) سیٹ تقسیم پر متفق ہو گئے ہیں۔"
ادھر کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ونجت بہوجن اگھاڑی (وی بی اے) اور ادھو ٹھاکرے سینا کے ساتھ میونسپل انتخابات کیلئے بات چیت جاری ہے۔ کانگریس کے مطابق مقامی یونٹس کو اتحاد سازی کے اختیارات دیے گئے ہیں، تاہم این سی پی (شرد پوار) اور کانگریس–سینا مشترکہ پلیٹ فارم پونے و ممبئی دونوں کیلئے امکانات سوچ رہا ہے۔
سنجے راو¿ت نے مزید بتایا کہ پونے میونسپل کارپوریشن کیلئے چار جماعتی اتحاد (شیوسینا یوبی ٹی، کانگریس، این سی پی شرد پوار اور ایم این ایس) پر مشاورت جاری ہے اور اگلے "ایک دو دن میں فیصلہ متوقع ہے۔"
انہوں نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی ممبئی میں مہایوتی کو روکنے کیلئے ہر ممکن حربہ استعمال کر رہی ہے، حتیٰ کہ انتخابی مہم کیلئے شمالی ہند کے لیڈرز لائے جا رہے ہیں۔ شاید آگے کلدیپ سنگر، رام رحیم اور آسا رام باپو بھی بلائے جائیں!" انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی کی سیاست حساس ہے، مگر شیوسینا کیلئے یہ "مہاراشٹر کا دل اور مراٹھی وقار کا مرکز" ہے۔
راو¿ت نے بی جے پی کے رکشا–اتھیکش اور اسٹار کمپینر لسٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی کو اپنے مقامی لیڈرز پر بھروسہ نہیں رہا، اس لئے باہر سے لانا پڑ رہی ہے۔"
انہوں نے دعویٰ کیا کہ "بی ایم سی میں اگلے انتخابات مراٹھی مفاد، ممبئی کے حقوق اور سیاسی سمت کا فیصلہ کریں گے۔"
 



Comments


Scroll to Top